خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں وبائی اور موسمی امراض تیزی سے پھیلنے لگے ہیں۔

محکمہ صحت کی رپورٹ کے مطابق متاثرہ علاقوں میں پیٹ و آنتوں کی بیماریوں، ہیضہ، ملیریا، ڈینگی، جلدی امراض اور سانس کی بیماریوں کے ہزاروں کیسز رپورٹ ہوئے ہیں،خیبرپختونخوا میں مختلف انفیکشنز کے مزید 5 ہزار 111 نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

محکمہ صحت خیبرپختونخوا کے مطابق سیلاب کے بعد اب تک مختلف انفیکشنز کے 12 ہزار 313 کیس رپورٹ ہوئے ہیں، جن میں سانس کی بیماریوں کے کیسز کی تعداد 3 ہزار 668 ہو گئی ہے،گزشتہ 24 گھنٹے میں اسکیبیز کے 381 نئے کیس رپورٹ ہوئے، اسکیبیز کے کیسز کی مجموعی تعداد 1200 ہو گئی ہےپشاور میں مجموعی طور پر آنکھوں کے انفیکشنز سے متاثرہ افراد کی تعداد 1 ہزار 224 ہو گئی ہے، سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں لشمینیا کے بھی 7 کیس رپورٹ ہوئے ہیں۔

باجوڑ آپریشن، فتنتہ الخوارج کا ایک اور عوام مخالف پروپیگنڈا بے نقاب

دستاویز کے مطابق صرف ڈائریا کے 11 اضلاع سے 2 ہزار 506 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں دیر لوئر سے سب سے زیادہ 823، سوات سے 591، بونیر سے 319 اور باجوڑ سے 262 کیسز شامل ہیں دیگر اضلاع میں بھی درجنوں کیسز سامنے آئے ہیں رپورٹ کے مطابق متاثرہ علاقوں میں خونی پیچش کے 116 مریض جبکہ ملیریا کے 123 کیسز رپورٹ ہوئے۔

محکمہ صحت کے مطابق ڈینگی کے بھی 15 کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جن میں صوابی میں 8، دیر لوئر میں 6 اور باجوڑ میں ایک کیس شامل ہے متاثرہ علاقوں میں خارش اور دیگر جلدی امراض کے سینکڑوں مریض بھی سامنے آئے ہیں دستاویز کے مطابق تورغر میں 172، دیر لوئر میں 125 اور شانگلہ میں 128 جلدی امراض کے مریض رجسٹرڈ ہوئے۔

سوشل میڈیا پر ٹرانس جینڈرز کمیونٹی کیخلاف گفتگو ،ماریہ بی سائبر کرائم ایجنسی میں طلب

سیکریٹری صحت شاہد اللہ کے مطابق سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں محکمہ صحت کی ٹیمیں اور موبائل اسپتال موجود ہیں اور ایک لاکھ 64 ہزار سے زیادہ مریضوں کو طبی امداد فراہم کی جا چکی ہے،سانپ اور کتوں کے کاٹنے کی ویکسین متاثرہ اضلاع میں بھیج دی گئی ہیں جبکہ نفسیاتی امراض میں اضافے کے باعث ماہرینِ نفسیات پر مشتمل ٹیمیں بھی متاثرہ علاقوں میں تعینات ہیں-

Shares: