خیبر پختونخوا اسمبلی کے باہر اپوزیشن کا احتجاج

kpk

گورنر خیبر پختونخواغلام علی کے حکم پر حکومت کی جانب سے اجلاس نہ بلانے کے فیصلے پراپوزیشن اراکین نےاسمبلی ہال کے باہراحتجاج کیا گیا، اپوزیشن لیڈر ڈاکٹر عباد کا کہنا ہے کہ تین بجے ہم ادھر حاضر ہوئے، سیکرٹری ، اسپیکراور ڈپٹی اسپیکر کے کمرے بند ہیں، ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم اس ایوان کی بے توقیری کریں۔ڈاکٹرعبادکا مزید کہنا تھا کہ تحریک انصاف والے ایک طرف فارم 45-47 کا شور مچا رہے ہیں، اسپیکرسمیت تمام عملہ اسمبلی سےغائب ہے، حکومت جب سےآئی ہے، تب سے یہ محکوم لوگوں کومحروم کرنا چاہتا ہے۔جبکہ دیگر اپوزیشن اراکین نے کہا کہ طرف تحریک انصاف والےآئین اور قانون کی خلاف ورزی کر رہےہیں، اپوزیشن اراکین کو حق حاصل ہے کہ وہ حق راہ دہی استعمال کرئے،
اپوزیشن اراکین کا ما مزید کہنا تھا کہ آرٹیکل 109 کے تحت گورنرکےپاس اختیار ہےکہ وہ اجلاس طلب کرے، اجلاس طلب کرنے کیلئے اپوزیشن کے 45 اراکین نے گورنرسےرابطہ کیاتھا، یہ اسمبلی کسی کی خواہش پرنہیں آئین اورقانون کے مطابق چلتی ہے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی ہال کو تالے لگ گئے، حکومتی اراکین نہ ہونے کے باعث اجلاس نہیں ہوسکا۔اپوزیشن اراکین نے اسمبلی ہال کے باہر احتجاج کیا، خواتین اپوزیشن اراکین بھی احتجاج میں شامل تھیں، اپوزیشن اراکین نے آئین شکنی کے نعرے لگائے۔واضح رہے کہ گورنر خیبرپختونخوا کی جانب سے آج اسمبلی کا اجلاس طلب کیا گیا تھا۔ لیکن خیبرپختونخوا حکومت نے گورنرغلام علی کے حکم پراجلاس نہ بلانے کا فیصلہ کر لیا۔ اپوزیشن اراکین نے اسمبلی ہال کے باہر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ آرٹیکل 109 کے تحت گورنر کے پاس اختیار ہے کہ وہ اجلاس طلب کرے۔۔ ہمیں مجبور نہ کیا جائے کہ ہم اس ایوان کی بے توقیری کریں۔

Comments are closed.