کے پی کے ،تعلیمی نظام بحران کا شکار، تنخواہیں نہ ملنے پراساتذہ سڑکوں پر، 23 اکتوبر کو دھرنا ہوگا

لنڈی کوتل (باغی ٹی وی رپورٹ) کے پی کےمیں تعلیمی نظام بحران کا شکار، تنخواہیں نہ ملنے پراساتذہ سڑکوں پر، 23 اکتوبر کو پشاور میں دھرنا

تفصیلات کے مطابق اے آئی پی پراجیکٹ کے تحت بھرتی کیے گئے پی ٹی سی ہائیر ٹیچرز نے بند تنخواہوں کی فوری ادائیگی اور مستقل بھرتی کے مطالبے کے لیے آواز بلند کر دی ہے،لنڈی کوتل پریس کلب میں تنظیمِ اساتذہ ضلع خیبر کے صدر شریف اللہ آفریدی، ضم اضلاع کے صدر جمیل خان، جنرل سیکرٹری قاسم عثمان، نائب صدر سمیع اللہ اور دیگر کابینہ ممبران نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔

اساتذہ رہنماؤں نے کہا کہ 2022 میں ضم اضلاع کے گورنمنٹ پرائمری اسکولوں میں اساتذہ کی کمی پوری کرنے کے لیے پی ٹی سی ہائیر ٹیچرز کو بھرتی کیا گیا تھا۔ تاہم یہ اساتذہ گزشتہ آٹھ مہینوں سے تنخواہوں سے محروم ہیں اور محکمہ تعلیم نے سیکرٹری فنانس اور دیگر حکام کے تعاون سے ان کو فارغ کرنے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔

رہنماؤں نے کہا کہ ان اساتذہ کی بھرتی سے اسکولوں میں عملے کی کمی پر قابو پا لیا گیا تھا مگر اب ان کو برطرف کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ بارہا ضلعی ایم پی ایز اور ایم این اے سے رابطے کے باوجود کوئی نتیجہ نہیں نکلا اور حکومت نے اس مسئلے پر کوئی سنجیدگی نہیں دکھائی۔

شریف اللہ آفریدی نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اساتذہ کے مسائل حل کرنا حکام کی ترجیحات میں شامل ہی نہیں ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان اساتذہ کو مستقل کیا جائے اور آٹھ ماہ کی تنخواہیں فوری ادا کی جائیں۔

پریس کانفرنس کے اختتام پر اساتذہ رہنماؤں نے اعلان کیا کہ اگر ان کے مطالبات پورے نہ کیے گئے تو 23 اکتوبر بروز بدھ کو پشاور میں صوبائی اسمبلی اور سیکریٹریٹ کے سامنے میل اور فیمیل اساتذہ بھرپور احتجاج اور دھرنا دیں گے۔

Comments are closed.