وفاقی وزارت داخلہ نے خیبرپختونخوا حکومت سے صوبے میں زیرتعلیم افغان طلبہ کا ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔ وزارت داخلہ کے فارن نیشنل سکیورٹی سیل نے سیکرٹری داخلہ خیبرپختونخوا کو ایک خط لکھا، جس میں درخواست کی گئی ہے کہ صوبے میں موجود تمام افغان طلبہ کا ڈیٹا 27 مارچ تک فراہم کیا جائے۔
وزارت داخلہ کے خط میں کہا گیا ہے کہ فارن نیشنل سکیورٹی سیل پاکستان میں موجود غیر ملکی افراد کے متعلق ڈیش بورڈ کو اپ ڈیٹ کر رہا ہے، اور اس مقصد کے لیے خیبرپختونخوا کے تمام افغان طلبہ کا مکمل ریکارڈ درکار ہے۔یاد رہے کہ وزارت داخلہ نے تمام افغان شہریوں کو جنہوں نے پاکستانی سٹیزن کارڈ حاصل کر رکھا ہے، 31 مارچ تک پاکستان چھوڑنے کی ہدایت دی ہے۔ اس کے علاوہ، وزارت داخلہ نے یہ بھی اعلان کیا ہے کہ جو غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکی 31 مارچ تک ملک چھوڑنے میں ناکام رہیں گے، انہیں یکم اپریل سے ملک بدر کیا جائے گا۔
یہ اقدامات غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف سخت پالیسی کے تحت اٹھائے جا رہے ہیں، جس کا مقصد پاکستانی حدود میں موجود غیر ملکیوں کی تعداد اور ان کی قانونی حیثیت کو واضح کرنا ہے۔