خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت پی ٹی آئی اراکین اسمبلی کا اجلاس: اندرونی کہانی منظر عام پر

0
83
cm kpk

دو روز قبل خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کی زیر صدارت ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس کی اندرونی کہانی اب سامنے آ گئی ہے۔ اجلاس میں پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کو ایک اقرار نامے پر دستخط کرنے کے لیے کہا گیا۔ یہ اقرار نامہ وزیر اعلیٰ، بانی پی ٹی آئی، اور گڈ گورننس کمیٹی پر اعتماد سے متعلق تھا۔ذرائع کے مطابق اس اجلاس میں پی ٹی آئی کے 70 سے زیادہ اراکین قومی اور صوبائی اسمبلی نے شرکت کی۔ تاہم، بعض نمایاں اراکین اسمبلی جیسے عاطف خان، جنید اکبر، شکیل خان اور شہرام ترکئی اجلاس میں شریک نہیں ہوئے، جس نے اس اجلاس کی اہمیت اور اس کے نتائج پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔
اجلاس کے دوران ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور خیبر پختونخوا کی انتظامی امور پر تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ اجلاس میں کئی اہم معاملات پر بحث ہوئی، جس میں گڈ گورننس کمیٹی کے کردار اور اس کے اراکین کے حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔ذرائع کے مطابق ایک اہم واقعہ اُس وقت پیش آیا جب رکن قومی اسمبلی شیر علی ارباب نے اقرار نامے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا۔ شیر علی ارباب نے گڈ گورننس کمیٹی پر عدم اعتماد کا اظہار کیا اور کمیٹی کے اراکین پر اعتراضات اٹھائے۔ اُن کے اس اقدام نے اجلاس کے ماحول کو مزید پیچیدہ بنا دیا اور پارٹی کے اندرونی اختلافات کو نمایاں کیا۔
اجلاس میں شکیل خان کی کابینہ سے برطرفی کے معاملے پر بھی بات چیت کی گئی۔ یہ موضوع اجلاس میں گرمجوشی کا باعث بنا اور پارٹی کے اندرونی اختلافات کو مزید اجاگر کیا۔اجلاس کی اندرونی کہانی سے ظاہر ہوتا ہے کہ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی کے درمیان عدم اتفاق اور گڈ گورننس کمیٹی کے حوالے سے عدم اطمینان پایا جا رہا ہے۔ اس اجلاس کے نتائج مستقبل میں صوبے کی سیاسی صورتحال پر گہرے اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

Leave a reply