پشاور: خیبرپختونخوا کی سیاسی و مذہبی جماعتوں نے اتفاق کیا ہے کہ پاکستان میں امن، افغانستان میں امن کے ساتھ مشروط ہے، دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے افغانستان کے ساتھ حکومتی سطح پر مذاکرات کیے جائیں۔

باغی ٹی وی : پشاور میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت سیاسی و مذہبی جماعتوں کے اکابرین کا مشاورتی اجلاس منعقد ہوا، جس میں ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور متحدہ علماء بورڈ خیبر پختونخوا کے قائدین شریک ہوئے۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیاگیا کہ پاکستان میں پائیدار امن،افغانستان میں امن کےساتھ مشروط ہے اور اس حوالے سے افغا نستان کے ساتھ حکومتی سطح پر جلد مذاکرات کیے جانے چاہئیں، اجلاس ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے سیاسی اور مذ ہبی جماعتیں مل کر کام کریں گی، جبکہ قومی مفاد کے تحت قیام امن کو اولین ترجیح دینے پر بھی اتفاق کیا گیا۔

ایرول مسک کا بارک اوباما کی اہلیہ سے متعلق حیران کن انکشاف

شرکا نے ضلع کرم کے مسئلے کو محض ایک علاقائی مسئلہ قرار دینے کی بجائے اسے ایک قومی معاملہ قرار دیا اور اس کے پائیدار حل کے لیے فوری اور سنجیدہ اقدامات کا مطالبہ کیا۔ اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا گیا کہ صوبائی حکومت آئین کی حکمرانی اور قانون کی بالادستی یقینی بنائے۔

اجلاس میں ملک میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی روک تھام اور قومی مفاہمت و سیاسی استحکام کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کی ضرورت پر زور دیا گیا اس مقصد کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا جو مختلف سیاسی جماعتوں سے روابط قائم کرے گی۔

ٹرمپ کی روئٹرز، پولیٹیکو، نیویارک ٹائمز سمیت دیگر اداروں کو لاکھوں ڈالر واپس کرنے کا مطالبہ

اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ دہشت گردی کے خاتمے اور پائیدار امن کے قیام کے لیے علمائے کرام جمعہ کے خطبات میں عوام کی رہنمائی کریں گے، جبکہ پورے ملک میں امن کے پیغام کو عام کرنے کے لیے کوششیں تیز کی جائیں گی۔

اجلاس میں تجویز دی گئی کہ دہشت گردی کے مسئلے پر قومی سطح پر سیاسی قیادت کا گرینڈ اجلاس بلایا جائے اور ایک جرگہ تشکیل دیا جائے، جس میں بااثر سیاسی و مذہبی شخصیات شامل ہوں تاکہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے عملی اقدامات کیے جا سکیں۔

ٹی ٹی پی کیلئے چندہ اکٹھا کرنے کے مجرموں کو 5، 5 سال قید کی سزا

اجلاس کے شرکا نے وزیر اعلیٰ اور مشیر اطلاعات کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ یہ مشاورتی اجلاس ملک میں پائیدار امن، دہشت گردی کے خاتمے اور قومی مفاہمت کے فروغ کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرے گا۔

Shares: