![khasra](https://baaghitv.com/wp-content/uploads/2024/03/khasra-1669742856-lb-jpg.webp)
خیبرپختونخوا کے وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے صوبے میں خسرے کے کیسز میں اضافے کی بگڑتی ہوئی صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے ای پی آئی کے ڈائریکٹر سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔اس معاملے پر ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں وبا نے زور پکڑ لیا ہے، لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ اپنے بچوں کو جلد از جلد ایم آر (خسرہ اور روبیلا) کے ٹیکے لگائیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ وبا پر قابو پانے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر فوری اقدامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے ایم ٹی آئیز (میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوشنز) میں آئسولیشن وارڈز فوری طور پر قائم کرنے اور وبا سے بچاؤ کے لیے ویکسی نیشن سنٹرز کے اوقات کار بڑھانے کی ہدایات جاری کیں۔ مزید برآں، وزیر صحت نے فوری طور پر صوبائی آؤٹ بریک ریسپانس کمیٹی تشکیل دینے کا حکم دیا جبکہ ویکسی نیٹرز کو ضائع کرنے سے ویکسین ہٹانے اور انہیں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسرز (ڈی ایچ اوز) کی نگرانی میں چلانے کی ہدایت کی۔ڈائریکٹر ای پی آئی ڈاکٹر عارف نے وزیر صحت کو خسرہ بارے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ برڈ ڈوز انیشیٹیو کے تحت ہسپتالوں میں لیبر روم کیساتھ ہی ویکسین سنٹر قائم کئے گئے،24گھنٹے کھلے ان سنٹرز میں پچھلے دو سال کے اندر ایک لاکھ سے زائد نومولود بچے ویکسینیٹ ہوچکے ہیں۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ صوبہ میں خسرہ کے 3889 مشتبہ جبکہ 1445 مصدقہ کیسز رجسٹرڈ ،اب تک ہونے والے 22 اموات میں سے 13 میں خسرے کی تصدیق ہوچکی ہے ۔ڈائریکٹر ای پی آئی کے مطابق دو سے پانچ سال کے عمر کے بچے سب سے زیادہ متاثر ہورہے ہیں خسرے کو کنٹرول کرنے کیلئے صوبے کے 24 اضلاع کے 118 یونین کونسلز میں آوٹ بریک رسپانس جاری ہے۔