خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر اور پشاور میں فیصل آباد کے علاقے جڑانوالہ گرجا گھروں اور گھروں کو نذر آتش کرنے والے عناصر کے خلاف خیبرپختونخوا کے مسیحی برادری نے احتجاج کیا اور واقعے میں ملوث ملزمان کو سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ مظاہرے میں لنڈی کوتل کے باچاخان چوک سے پریس کلب تک مارچ کیا اور افسوسناک واقعے میں ملوث افراد کے خلاف نعرے لگائے۔احتجاج میں مسلمانوں نے بھی شرکت کی اور واقعے کی مذمت کی۔ اس موقع پر سابق ایم پی اے ولسن وزیر نے کہا کہ تمام مذہبی کتابوں اور مقدس مقامات کی بے حرمتی قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ افسوسناک واقعہ سے ان کے دل کو دکھ پہنچا ہے۔ اور مطالبہ کیا کہ چیف جسٹس، نگران وزیراعظم اور آرمی چیف واقعہ کا نوٹس لیں اور قصورواروں کو قرار واقعی سزا دیں۔منسٹر ولسن نے کہا کہ اسلام اور پاکستان کے قوانین اقلیتوں کو مکمل تحفظ فراہم کرتے ہیں اور بعض فرقوں اور مذاہب سے تعلق رکھنے والوں کو کسی مذہبی کتاب، مسجد یا چرچ کی بے حرمتی کا اختیار نہیں ہے۔
واضح رہے کہ بدھ کے روز جڑانوالہ میں توہین مذہب کے واقعے کے خلاف احتجاج کرنے والے افراد نے کرسچن کالونی اور عیسیٰ نگری میں عیسائیوں کے گرجا گھروں، گھروں، گاڑیوں اور سامان کو آگ لگا دی تھی جس میں بھاری مالی نقصان کیا گیا تھا ۔دوسری جانب پشاور پریس کلب کے سامنے مسیحی برادری نے افسوسناک واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ہے۔

Shares: