خیبرپختونخوا اسمبلی میں مختلف امور کے لیے کمیٹیوں کی تشکیل دے دی گئی ہے۔ اسمبلی کے اعلامیے کے مطابق کئی اہم کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں، جن میں مختلف اراکین اسمبلی شامل ہیں جو مختلف شعبہ جات کی نگرانی اور امور کی دیکھ بھال کریں گے۔ خیبر پختونخوا اسمبلی کے اعلامیے کے مطابق پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا قیام عمل میں لایا گیا ہے، جو 15 اراکین پر مشتمل ہوگی۔ اس کمیٹی کے چیئرپرسن کے طور پر سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی کو مقرر کیا گیا ہے۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا بنیادی مقصد حکومتی اخراجات کا آڈٹ کرنا اور مالی بے ضابطگیوں کی روک تھام کرنا ہے۔ لوکل گورنمنٹ، الیکشنز، اور رورل ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے لیے 12 ممبران پر مشتمل سٹینڈنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کے چیئرپرسن ریاض خان ایم پی اے مقرر ہوئے ہیں۔ یہ کمیٹی مقامی حکومتوں کے نظام، انتخابات، اور دیہی ترقی کے معاملات کی نگرانی کرے گی۔
آبپاشی کے معاملات کی دیکھ بھال کے لیے سٹینڈنگ کمیٹی آن اریگیشن ڈیپارٹمنٹ میں 11 ممبران کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کمیٹی کے چیئرپرسن ممبر صوبائی اسمبلی طفیل انجم مقرر ہوئے ہیں۔ یہ کمیٹی صوبے کے آبی وسائل اور آبپاشی کے نظام کی نگرانی کرے گی۔سٹینڈنگ کمیٹی ہوم اینڈ ٹرائبل افیئرز کے لیے 12 ممبران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کے رکن طارق سعید کو اس کمیٹی کا چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے۔ کمیٹی کا مقصد صوبے کے اندرونی سیکورٹی اور قبائلی علاقوں سے متعلقہ امور کی دیکھ بھال کرنا ہے۔صحت کے شعبے کے لیے سٹینڈنگ کمیٹی آن ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ 14 اراکین پر مشتمل ہوگی، اور اس کے چیئرپرسن مشتاق احمد غنی ہوں گے۔ یہ کمیٹی صحت کی سہولیات کی بہتری، اسپتالوں کے انتظامات، اور صحت سے متعلقہ پالیسیوں کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرے گی۔
کلائمٹ چینج اور فارسٹری کے امور کی نگرانی کے لیے 11 ممبران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کے چیئرپرسن محمد عارف مقرر ہوئے ہیں۔ کمیٹی ماحولیاتی تبدیلیوں، جنگلات کی حفاظت، اور جنگلی حیات کے تحفظ سے متعلق امور پر کام کرے گی۔اعلامیے کے مطابق ہائر ایجوکیشن، آرکائیو، اور لائبریری کے لیے بھی 11 ممبران پر مشتمل سٹینڈنگ کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کے چیئرپرسن محمد انور خان ہوں گے۔ یہ کمیٹی اعلیٰ تعلیمی اداروں کی کارکردگی، ریسرچ کے فروغ، اور تعلیمی پالیسیوں کی بہتری پر کام کرے گی۔کمیونیکیشن اور ورکس ڈیپارٹمنٹ کے لیے بھی 13 ممبران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کے چیئرپرسن ایم پی اے مشتاق غنی ہوں گے۔ کمیٹی انفراسٹرکچر کی تعمیر و مرمت اور مواصلاتی نظام کی بہتری کے حوالے سے منصوبہ بندی کرے گی۔زرعی شعبے کے لیے سٹینڈنگ کمیٹی برائے ایگریکلچر ڈیپارٹمنٹ تشکیل دی گئی ہے، جس میں 11 ممبران شامل ہیں اور ایم پی اے عبدالسلام کو اس کا چیئرپرسن مقرر کیا گیا ہے۔ یہ کمیٹی زراعت کی ترقی، کسانوں کے مسائل کے حل، اور زرعی پالیسیوں کے نفاذ پر توجہ دے گی۔
ہاؤس اور لائبریری کے معاملات کی نگرانی کے لیے بھی 11 ممبران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کے چیئرپرسن ڈپٹی سپیکر مقرر ہوئے ہیں۔قانونی اصلاحات اور سب آرڈینیٹ لیجسلیشن کے کنٹرول کے لیے 14 اراکین پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جس کے چیئرپرسن سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی ہوں گے۔ خیبرپختونخوا اسمبلی کی کمیٹیوں کی تشکیل سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اسمبلی اپنے کام کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے مختلف شعبوں میں ماہر اراکین کو شامل کر رہی ہے، تاکہ صوبے کی حکومتی کارکردگی کو بہتر بنایا جا سکے اور عوامی مسائل کے حل کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔








