خیبر پختونخواہ کے علاقے میں قدیم ہندو مندر مشتعل افراد نے جلا دیا
باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق خیبر پختوںخواہ کے علاقے کرک میں مشتعل افراد نے ہندوؤں کے ایک مندر کو جلا کر مسمار کر دیا،
کرک کے علاقے ٹیری میں قائم قدیم ترین ہندو مندر میں توسیعی کام جاری تھا کہ سینکڑوں مشتعل افراد وہاں پہنچے اور مندر کو آگ لگادی، جس کے بعد عمارت کے زیادہ تر حصے کو بھی مسمار کردیا گیا، مشتعل افراد کئی گھنٹوں تک مندر کے اطراف موجود رہے۔
اس موقع پر مقامی پولیس بھی موجود تھی لیکن پولیس نے کسی قسم کا کوئی ایکشن نہیں لیا،پولیس خاموش تماشائی بنی رہی
. خیبرپختونخوا کے ضلع کرک میں مقامی علما کی زیرقیادت ایک ہجوم نے ہندو مندر کو تباہ کردیا۔ ہندوؤں نے مندر کی توسیع کے لئے انتظامیہ سے اجازت لی لیکن مقامی علما نے اس مندر کو تباہ کرنے کے لئے ہجوم کا بندوبست کیا۔ پولیس اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنے رہے pic.twitter.com/FNDOADZYvK
— رضابٹ..ℹ (@FACTURALOS) December 30, 2020
ہندو رہنما روہت کمار ایڈووکیٹ نے الزام لگایا کہ علاقہ مکینوں نے امن معاہدے اور سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کرتے ہوئے مندر کو مسمار کیا ہے۔
دوسری جانب مسلم رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ہندو برادری نے حدود سے تجاوز کرتے ہوئے مندر میں توسیعی تعمیرات شروع کی تھیں، جس کے حوالے سے مقامی پولیس کو بھی آگاہ کیا گیا مگر انہوں نے غیرقانونی تعمیرات نہیں رکوائیں۔ پولیس کی جانب سے کوئی کارروائی نہ کرنے پر علاقہ مکین مشتعل ہوئے اور مندر پر حملہ کردیا۔
واقعے کے دوران پولیس کہیں نظر نہیں آئی تاہم کافی دیر بعد بھاری نفری علاقے میں پہنچی اور مشتعل افراد کو منتشر کرکے حالات پر قابو پالیا
کرک کے علاقہ ٹیری میں مندر کو آگ لگانے اور مسمار کرنے کا واقعہ ،وزیر اعلی خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعے کا سخت نوٹس لے لیا ،پولیس کو واقعے میں ملوث افراد کے خلاف فوری کاروائی عمل لاکر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا
دوسری جانب وزیراعظم کے نمائندہ خصوصی برائے مذہبی ہم آہنگی و مشرق وسطیٰ اور پاکستان علماءکونسل کے چیئرمین حافظ طاہر محمود اشرفی نے کرک میں مندر کے حوالے سے پیدا ہونے والی صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے خیبر پختونخوا کی صوبائی حکومت اور کرک کی ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ ملوث ملزمان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔
حافظ طاہر محمود اشرفی نے کہا کہ کرک کی ضلعی انتظامیہ کے مطابق ملوث عناصر کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور ملزمان کو گرفتار کر کے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔