ترجمان امریکی سفارتخانہ جوناتھن لالی نے کرم میں ہولناک حملہ کی مذمت کی ہے

ترجمان امریکی سفارتخانہ کا کہنا تھا کہ امریکہ کرم میں ہونے والے ہولناک حملے کی مذمت کرتا ہے، ہم حکومت پاکستان کے ساتھ ہیں،حملے میں درجنوں بے گناہ پاکستانی ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے ،ہماری ہمدردی اور تعزیت ان لوگوں کے خاندانوں اور پیاروں کے ساتھ ہے جنہوں نے اپنی جانیں گنوائیں، ہم زخمیوں کی مکمل اور جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں، پاکستان اپنے تمام شہریوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے کام کرتا ہے،ہم اس مشکل وقت میں پاکستان اور خیبرپختونخوا کے عوام کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑے ہیں،

کرم ایجنسی میں دہشت گردی، ایرانی صدر پزشکیان نے پاکستانی حکومت اور شہداء کے لواحقین سے تعزیت کی ہے،ایرانی صدر پزشکیان نے کرم ایجنسی میں دہشت گردی پر پاکستانی حکومت اور شہداء کے لواحقین سے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔

کرم میں دہشت گردی کا واقعہ،روسی سفارتخانے کی مذمت
روسی سفارت خانے نے بھی کرم ایجنسی میں دہشت گردی کے واقعہ کی مذمت کی ہے، روسی سفارت خانے کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کُرم میں شہریوں پر حملے کی خبر ہمارے لیے انتہائی افسوس کا باعث ہے، ہم کُرم میں سفاکانہ حملے کی پرزور مذمت کرتے ہیں،روسی سفارت خانے کے ترجمان نے متاثرہ خاندانوں سے دلی تعزیت کا اظہار بھی کیا اور کہا کہ ہم تمام زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعاگو ہیں۔

کرم واقعہ، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کا نوٹس، جرگے کو پھر سے فعال کرنے کا حکم
ضلع کرم کے علاقہ اوچت میں مسافروں کی گاڑیوں پر مسلح افراد کے حملے کا واقعہ،وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نےاس گھناؤنے واقعے کا سخت نوٹس لیا اور شدید الفاظ میں مذمت کی ہے،وزیر اعلیٰ نے صوبائی وزیر قانون، متعلقہ ایم این اے، ایم پی اے اور چیف سیکرٹری پر مشتمل وفد کو فوری طور پر کرم کا دورہ کرنے کی ہدایت کی اور کہا کہ وفد کرم جاکر وہاں کے معروضی حالات کا خود جائزہ لے کر رپورٹ پیش کرے، کرم میں صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے پہلے والے جرگے کو پھر سے فعال کیا جائے، صوبے میں تمام شاہراہوں کو محفوظ بنانے کے لئے پراونشل ہائی ویز پولیس کے قیام پر کام کیا جائے،علاقے میں امن وامان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لئے صوبائی حکومت پولیس اور تمام متعلقہ ادارے مل کر سنجیدہ کوششیں کررہے ہیں، وزیر اعلی نےحملے میں جاں بحق افراد کے لواحقین کے لئے مالی امداد کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا انتہائی افسوسناک اور قابل مذمت ہے، واقعے میں ملوث عناصر قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتے،

عوام پاکستان پارٹی کی جانب سے کُرم قتل عام کی شدید مذمت: اتحاد اورانصاف کا مطالبہ
عوام پاکستان نے کُرم ایجنسی میں کم از کم 42 بے گناہ شہریوں کے ہولناک قتل عام کی بھرپور پر مذمت کی ہے۔عوام پاکستان پارٹی کے کنوینئر شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا یہ گھناؤنا عمل ناقابل معافی ہے اور یہ ملک میں بڑھتے ہوئے فرقہ وارانہ تشدد کی دردناک یاد دہانی ہے۔ہم متاثرین کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔ہم حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ ذمہ داروں کی شناخت اور سزا کے ذریعے فوری انصاف کو یقینی بنانے، تنازعات والے علاقوں میں کمزور لوگوں کے لیے تحفظ کی ضمانت دینے، نفرت انگیز تقریر اور غیر حل شدہ مقامی تنازعات سمیت فرقہ وارانہ تشدد کی بنیادی وجوہات کو حل کرنے، اور اتحاد کو فروغ دینے کے لیے فیصلہ کن کارروائی کرے۔یہ سانحہ انتہا پسندی سے نمٹنے اور قانون کی حکمرانی کو برقرار رکھنے کے لیے بنیادی اصلاحات کی فوری ضرورت کو اجاگر کرتا ہے۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ یہ مذہبی انتہا پسندوں کی بیخ کنی کے لئے سیکورٹی پالیسی کی عدم مطابقت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ مذہبی انتہا پسندی کو روکنے کے لیے طویل المدتی پالیسی پر قومی اتحاد اور عمل کی ضرورت ہے چاہے کوئی بھی حکومت میں ہو۔ عوام پاکستان ایک ایسے پاکستان کے تصور میں یقین رکھتا ہے جہاں تمام شہری امن اور وقار کے ساتھ رہ سکیں۔

سابق وفاقی وزیر ساجد حسین طوری نے لوئر کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے اسے حکومتی نااہلی قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ کنوائی کے فیصلے پر عمل نہ کرنا قیمتی جانوں کے ضیاع کا سبب بنا۔ انہوں نے واقعے کی شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کے لیے اعلیٰ سطحی کمیشن تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔ کمیشن واقعے کی وجوہات اور حکومتی و سیکیورٹی اداروں کے کردار کا جائزہ لے۔ ساجد حسین طوری نے وزیراعظم اور آرمی چیف سے متاثرین کو انصاف فراہم کرنے اور عوامی بے اعتمادی ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات کی اپیل کی۔ انہوں نے حکومت پر ٹھوس اقدامات کرنے پر زور دیا۔

صوبائی اور وفاقی حکومت عوام کے جان ومال کے تحفظ کی اہلیت ہی نہیں رکھتیں،مولانا فضل الرحمان
جے یو آئی سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ضلع کرم میں درجنوں افراد کے قتل پر اظہار افسوس کیا اور کہا کہ ضلع کرم دہشت گردی کی بھینٹ چڑھنے والے قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع افسوس ناک ہے ۔واقعہ حکومت ،اداروں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناکامی ہے ۔صوبائی اور وفاقی حکومت عوام کے جان ومال کے تحفظ کی اہلیت ہی نہیں رکھتیں ۔آئے روز آپریشن کے فیصلے ہوتے ہیں لیکن دہشت گردی کسی کے قابو میں نہیں ۔ مقتولین کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتا ہوں

واضح رہے کہ ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے افسوسناک واقعے میں 42 افراد جاں بحق ہوگئے، جن میں 7 خواتین شامل ہیں۔ واقعے میں 28 افراد زخمی بھی ہوئے۔مرنے والوں میں پاراچنار پریس کلب کے جنرل سیکریٹری صحافی جنان حسین بھی شامل ہیں،جمعرات کی صبح ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار سے پشاور اور پشاور سے پاراچنار کے لیے 200 گاڑیوں پر مشتمل کانوائے روانہ ہوا تھا لیکن لوئر کرم کے علاقے مندوری اور اوچت میں مسافر گاڑیوں کے پہنچتے ہی مسلح افراد نے پر اندھا دھند فائرنگ کر دی تھی۔

کرم واقعہ، خود غرض بیانیے،سچائی کہیں نظر نہیں آئے گی

مسافر گاڑیوں پر فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق 40 افراد کی میتیں پاراچنار پہنچادی گئیں، آج نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد آبائی علاقوں میں سپرد خاک کیا جائے گا۔ دہشت گردی کے واقعے کے خلاف پاراچنار میں سوگ کی فضا ہے اور تاجر برادری نے مکمل شٹر ڈاؤن کا اعلان کر رکھا ہے۔

Shares: