مجھ پر کتے چھوڑے جاتے تھے،عندلیب فاطمہ کا بیان آ گیا

ملزمہ کو ضمانت پر رہا کیا جا چکا ہے
0
38
andaleem

اسلام آباد جی سیکٹر 15 میں تیرہ سالہ عندلیب فاطمہ پر تشدد کا معاملہ ، ملزمہ زیتون عرف ثمرا کے ہاتھوں تشدد کاشکار عندلیب فاطمہ کا ویڈیو بیان سامنے آیا ہے،

متاثرہ بچی عندلیب فاطمہ کی ٹانگوں پر جلنے کے نشانات ظاہر ہیں،عندلیب فاطمہ کا کہنا ہے کہ میں کام کرتی تھی، مجھ پر ظلم کیا جاتا تھا، جسم پر گرم چمچ لگا کر جلایا جاتا تھا،مالکن کے بچے ہینگر سے مارتےتھے، مجھ پر 2 بار کتوں کو بھی چھوڑا گیا تھا،میں ڈری ہوئی تھی، کسی کو کچھ نہیں کہہ سکتی تھی، جب ماموں نے بدتمیزی کی تو مالکن کو بتایا لیکن انہوں نے الٹا مجھے مارا میں ڈری ہوئی تھی اس لئے کسی کو کچھ نہیں کہہ سکتی تھی

تھانہ ترنول میں تشدد کا شکار بچی کی والدہ کی جانب سے درج مقدمے میں نامزد ملزمہ نے 50 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض عدالت سے ضمانت لے رکھی ہے جس کے باعث ملزمہ کو ضمانت پر رہا کیا جا چکا ہے

درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ میری بیٹی ایک ماہ نو دن سے کام کر رہی تھی ملنے آئی تو وہ روپڑی، اسکے منہ ، سر اور جسم کے باقی حصوں پر زخم تھے،بیٹی نے بتایا باجی زیتوں عرف ثمرہ روز مارتی ہیں،رابطہ نہ ہونے کی وجہ سے میں بیٹی کو ملنے آئی تھی کیونکہ مالکن بیٹی سے بات نہیں کرواتی تھی،ثمرہ نے مجھے بھی کمرے میں بند کر دیا اور کہا کہ میں تمہیں مزہ چکھاتی ہوں، میں نے باجی کے پاؤں پکڑے کہ ہمیں جانے دو، تو بغیر تنخواہ کے ہمیں گھر سے دھکے دے کر نکال دیا،اور دھمکیاں بھی دیں، درج ایف آئی آر میں مزید کہا گیا کہ ثمرہ تعویذ کا کام کرتی ہے،وہ میری بیٹی کو کہتی ہے کہ چوہے اور گوشت کو جلاؤ، اور اسی چمچ سے میری بیٹی کو مارتی تھی،جسم پر گرم چمچ لگاتی تھی، ہینگر سے مارتی تھی،باجی نے کمرے میں بند کر کے میری ویڈیو بھی بنائی،جس میں یہ بولنے کا کہا گیا تھا کہ اعجاز کے لئے میری مرضی کا بیان دو

سینئر صحافی و اینکر سلیم صافی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ ہم زندہ قوم نہیں رہے بلکہ نفسا نفسی کی شکارانسانوں کی شکل میں درندوں کا ہجوم بن گئے ہیں ۔وجہ یہ ہے کہ علما اور مصلحین دعوت و اصلاح کاکام چھوڑ رسیاست میں لگ گئے ہیں۔استاد کوہم کماحقہ معاوضہ اور عزت نہیں دے رہے ہیں۔جبکہ میڈیا خبر دینے کی بجائے خواہشات کو بڑھااور جذبات کوبھڑکا رہا ہے۔

Leave a reply