امریکہ میں ایک 57 سالہ خاتون کو اپنے کتے کو ایئرپورٹ کے باتھ روم میں ڈوبو کر مار ڈالنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
خاتون کو اس بات کا علم ہوا تھا کہ وہ اپنے پالتو کتے کو پرواز میں ساتھ نہیں لے جا سکتی تھیں۔ یہ واقعہ گزشتہ سال دسمبر میں اورلینڈو انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر پیش آیا، جہاں حکام کو خواتین کے باتھ روم میں ایک مردہ جانور کی اطلاع ملی تھی۔ پولیس نے تحقیقات کی اور خاتون ایلسن ایگاتھا لارنس تک پہنچیں، جنہیں منگل کے روز جانوروں پر ظلم کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ یہ جرم تیسرے درجے کا قرار دیا گیا ہے۔رپورٹ کے مطابق، خاتون اپنی پرواز میں سوار ہونے کی کوشش کر رہی تھیں، مگر ان کے پاس کتے کو بورڈ پر لے جانے کے لئے ضروری دستاویزات نہیں تھے۔ اس پر 57 سالہ خاتون نے ایئرپورٹ کے باتھروم میں اپنے کتے کو ڈبو دیا اور اس کی لاش کو کچرے میں پھینک دیا، اس سے پہلے کہ وہ سیکیورٹی چیک پوائنٹس سے گزرتیں۔ ایئرپورٹ کے صفائی عملے نے یہ ہولناک دریافت کی۔
لارنس کو اس واقعے کے دن سے ملنے والی شہادتوں کی بنیاد پر پولیس نے ان کے خلاف گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔ وہ تقریباً تین ماہ بعد گرفتار ہوئیں اور انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ منگل کے روز گرفتاری کے بعد، انہوں نے اپنے مقدمے کے دوران 5000 ڈالر کی ضمانت ادا کی ہے۔لارنس کے پڑوسیوں کا ماننا ہے کہ وہ ایک سفید پوڈل کی مالک تھیں۔ تاہم، لارنس کی بہن نے کہا کہ انہیں اپنی بہن کے بارے میں کچھ نہیں معلوم، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ لارنس کے پاس فون نہیں تھا۔
فلوریڈا اینیمل رائٹس فاؤنڈیشن کے جانوروں کے حقوق کے کارکن بریان ولسن نے کہا، "ظاہر ہے کہ ہمیں بہت صدمہ ہوا جب ہم نے سنا کہ ایک خاتون نے اپنے پالتو جانور کو صرف اس وجہ سے مار ڈالا کہ وہ جہاز میں نہیں جا سکی۔ریاستی سینیٹر ٹام لیک، جنہوں نے حال ہی میں جانوروں کے ظلم کے خلاف ایک بل پیش کیا ہے، نے اپنے ساتھیوں کو سینیٹ فلور پر بتایا، "یہ ایک اور خوفناک مثال ہے کہ کیوں میں نے جانوروں کے ظلم سے متعلق بل پیش کیا ہے، جو ان افراد کے لئے جرائم کی سزاؤں کو مزید سخت کرتا ہے جو بے گناہ جانوروں کو نقصان پہنچاتے ہیں۔” انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس بل کو فلوریڈا سینیٹ اور فلوریڈا ہاؤس آف ریپریزنٹیٹو سے پاس کروانا چاہتے ہیں تاکہ گورنر اس پر دستخط کریں۔