امریکا اور بھارت کے سفارتکار اگلے ماہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی ملاقات کروانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق چین کا مقابلہ کرنے کی کوششوں میں امریکا کا اسٹرٹیجیک شراکت دار بھارت واشنگٹن کے ساتھ اپنے تجارتی تعلقات بڑھانے اور اپنے ہنرمند شہریوں کے لیے ویزا کا حصول مزید آسان بنانے کا خواہاں ہے۔ نومنتخب امریکی صدر کی بھارتی وزیراعظم سے ملاقات طے ہوجاتی ہے تو یہ دونوں ایجنڈے اس میں شامل ہوں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی نے نئی دلی میں حکام کے درمیان بھارت پر ٹیرف عائد کرنے کے بارے میں تشویش پیدا کردی ہے کیوں کہ امریکا نے بھارت کو بھی امریکی مصنوعات پر زیادہ ٹیرف والے ممالک کی فہرست میں شامل کیا ہے اور اشارہ دیا ہے کہ وہ بھی ایسا کرنے کا حق رکھتے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ نئی دلی اس حوالے سے واشنگٹن کو رعایت دینے کے لیے تیار ہے، حالانکہ امریکا نے اب تک بھارت مصنوعات پر ٹیرف عائد کرنے کے کسی منصوبے کے بارے میں باضابطہ طور پر آگاہ نہیں کیا، جب کہ بھارت امریکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لیے مراعات کی پیش کش کے لیے بھی تیار ہے۔
ذرائع نے اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اعلیٰ حکام کو امید ہے کہ دونوں سربراہان کی ملاقات سے ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی مدت میں دونوں ممالک کے تعلقات کا مثبت آغاز ہوگا۔ٹرمپ نے اپنے پچھلے دور صدارت کے دوران فروری 2020 میں بھارت کا دورہ کیا تھا، جہاں انہوں نے نریندر مودی کے سیاسی گھر احمد آباد کے کرکٹ اسٹیڈیم میں ایک لاکھ سے زائد لوگوں کے مجمع سے خطاب کے دوران بھارت سے ناقابل یقین تجارتی معاہدہ کرنے کا وعدہ کیا تھا۔اسی طرح، 2019 میں ٹرمپ نے ہیوسٹن میں ’ہاؤڈی مودی‘ ریلی کا اہتمام کیا تھا جس میں 50 ہزار افراد نے شرکت کی تھی، جن میں زیادہ تر ہندوستانی نژاد امریکی شامل تھے۔
بھارتی وزیر خارجہ جے شنکر کے حالیہ دورہ امریکا کے دوران بھی ٹرمپ اور مودی ملاقات ان کے ایجنڈے میں شامل تھی، انہوں نے نومنتخب امریکی صدر کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے موقع پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو سے ملاقات کی۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق مارکو روبیو نے جے شنکر سے ’غیرقانونی مائیگریشن‘ سے متعلق خدشات کا اظہار کیا، اس کے علاوہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ٹیکنالوجی اور دفاعی شعبوں میں شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے پر بات ہوئی۔دونوں سربراہان مملکت کے درمیان غیر قانونی تارکین وطن پر بھی بات ہوسکتی ہے کیوں کہ ٹرمپ نے غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا وعدہ کررکھا ہے تاہم ساتھ انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ ہنرمند شہریوں کو قانونی حیثیت دینے کے لیے تیار ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت بڑے پیمانے پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کے پیشہ ور افراد کے حوالے سے جانا جاتا ہے جن میں بیشتر دنیا بھر میں اس وقت کام کررہے ہیں جب کہ امریکا کی جانب سے جاری کردہ ہنرمند کارکن ایچ-1 بی ویزا کا بڑا حصہ ان کے پاس ہے۔