لگتا ہے ریکارڈ کو چوہے کھا گئے،قانون کیمطابق فیصلہ ہو گا،ہم صرف اللہ کو جوابدہ ہیں،عدالت

0
39

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں صوبائی محتسب میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کی تقرری کے خلاف درخواست پر سماعت ہوئی

دو رکنی بنچ نے درخواست پر سماعت دو ہفتوں کے لیے ملتوی کر دی ۔عدالت نے حکم دیا کہ ایڈشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل لکھ کر دیں کہ میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان نے تقرری کے بعد کوئی بھرتی نہ کی ہے ۔

عدالت نے صوبائی محتسب کا سروس ریکارڈ آئندہ سماعت پر پیش کرنے کا حکم دے دیا ۔چیف جسٹس قاسم خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ جتنے مرضی جذباتی ہو جائیں ہم نے قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے ۔ہم صرف اللہ تعالٰی کو جواب دہ ہیں ۔انہون نے نوکریاں کرنا ہے اور شاباش لینا ہے ۔

صوبائی محتسب کے وکیل ڈاکٹر خالد رانجھا نے تیاری کے لیے مہلت طلب کی ،عدالت آئندہ سماعت پر فیصلہ کرے گی کہ اس کیس کی سماعت کے لیے لارجر بنچ بنانا ہے یا دو رکنی بنچ ہی سماعت کرے گا ،

عدالت کے روبرو اعظم سلیمان اور دیگر افسران کا سروس ریکارڈ پیش نہ کیا گیا۔ چیف جسٹس محمد قاسم خان نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے ریکارڈ کو چوہے کھا گئے ۔مجھے معلوم ہے کہاں سے ریکارڈ لینا ہے ۔ بادی النظر میں رولز بنائے بغیر صوبائی محتسب کی تقرری کر دی گئی ۔ آیا ہائی کورٹ کا ورکنگ جج بھی صوبائی محتسب لگ سکتا ہے اسکو کیسے لگائیں گے ۔

ڈاکٹر خالد رانجھا نے کہا کہ حاضر سروس جج صوبائی محتسب نہیں لگ سکتا ۔جس پر عدالت نے کہا کہ کس طرح سیشن جج حکومت پنجاب کے ماتحت ہو سکتا ہے ،صوبائی محتسب کس طرح اپنے اختیارات سیشن جج کو دے سکتا ہے ۔عدالت کے رو برو  ایڈشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شان گل پیش ہوئے

درخواست گزارنے کہا کہ عدالت نے صوبائی محتسب کی تقرری کا طریقہ کار اور کوائف طلب کر رکھے ہیں ۔ اعظم سلیمان اور حکومت پنجاب کی طرف سے جواب داخل کروا دیا گیا ،دونون جوابات ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کے دستخطوں سے داخل کروائے گئے ہیں ۔صوبائی محتسب کی طرف سے ڈاکٹر خالد رانجھا ایڈووکیٹ نے پیش ہو کر تیاری کے لیے مہلت طلب کی ۔عدالتی معاون اویس خالد بھی پیش ہوئے

چیف جسٹس مسٹر جسٹس قاسم خان اور مسٹر جسٹس شکیل الرحمن پر مشتمل دو رکنی بنچ نے وقار اے شیخ ایڈووکیٹ کی درخواست پر سماعت کی ۔درخواست گزار نے اپنی درخواست میں کہا کہ صوبائی محتسب کی تقرری کے لیے قانون میں کوالیفیکیشن موجود ہے۔میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان اس کوالیفیکیشن پر پورا نہین اترتے ۔صوبائی محتسب کی تقرری کے لیے قانونی ڈگری رکھنا ضروری ہے،اس تقرری کے لیے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے مشاورت ضروری ہے ۔میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کے پاس قانون کی ڈگری موجود نہیں ہے ۔اس تقرری کے لیے چیف جسٹس ہائی کورٹ سے مشاورت بھی نہیں لی گئی۔ میجر ریٹائرڈ اعظم سلیمان کو عدالتی امور نمٹانے کا کوئی تجربہ نہیں ہے عدالت اس تقرری کو کالعدم قرار دے صوبائی محتسب کی تقرری قواعد و ضوابط کے تحت کرنے کا حکم دے

Leave a reply