لاہور ہائیکورٹ، حلقہ بندیاں درست نہ کرنے کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی
عدالت نے الیکشن کمیشن کو 8 دسمبر کیلئے نوٹس جاری کرکے جواب طلب کرلیا،جسٹس علی باقر نجفی نے لاہور اور حافظ آباد کی حلقہ بندیوں کیخلاف درخواستوں پر سماعت کی،اعظم نذیر تارڑ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ نے دلائل دیئے،ن لیگی رہنما عطا تارڑ عدالت میں پیش ہوئے، حلقہ بندیوں کےحوالہ سے لاہور ہائیکورٹ میں دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ لاہور کے حلقہ این اے 123 اور گکھڑ منڈی کے حلقوں میں تبدیلی کی گئی ،حلقہ بندیاں تبدیل کرتے وقت قانون کو مدنظر نہیں رکھا گیا ایک حلقے کی بڑھا دی گئی اور دوسرے حلقے کی آبادی کم کردی گئی، قانون میں دیئے گئے تناسب سے زیادہ یا کم حلقوں کی آبادی نہیں کی جاسکتی، عدالت غیر منصفانہ بنیاد پر گئی حلقہ بندیوں کو کالعدم قرار دے
مختلف حلقوں کی حلقہ بندیاں اسلام آباد ہائی کورٹ میں بھی چیلنج
دوسری جانب ملک کی مختلف حلقوں کی حلقہ بندیاں اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیلنج کر دی گئی ہیں،سینئیر قانون دان احسن بھون کی جانب سے حافظ آباد کی حلقہ بندیاں چیلنج کرنے کی درخواست پر سماعت ہوئی،عدالت نے حافظ آباد کی حلقہ بندیوں سے متعلق ریکارڈ ڈیڑھ بجے پیش کرنے کا حکم دے دیا ،اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے کیس کی سماعت کی ،عدالت نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن سے کوئی آیا ہوا ہے ،وکیل الیکشن کمیشن عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ میں کسی اور کیس کے سلسلے میں آیا ہوں ہمیں اس کیس میں نوٹس نہیں ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ لیکن اس میں تو سپیشل میسنجر کے ذریعے آگاہ کیا گیا ہے ، الیکشن کمیشن کا الیکشن شیڈول کب آرہا ہے مختلف لوگوں نے ہائیکورٹ سے رجوع کیا ہے ، لوگوں کو فرسٹریٹ نہ کریں حلقہ بندیاں چیلنج ہو رہی ہیں ، یہ ایسے تو کیس نہیں کہ چھٹیوں کے بعد لگیں گے ،چھوٹے چھوٹے ایشوز ہیں حلقہ بندیوں کے انھیں حل کریں ، وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ الیکشن کمیشن تو اس کورٹ کے ڈسپوزل پر ہوتا ہے جب عدالت بلاتی ہے آجاتے ہیں ، عدالت نے کہا کہ ویسے پہلی سماعت پر تو نہیں ہوتے جب آکر پھنس جاتے ہیں تو پھر آجاتے ہیں ،
1:30 بجے تک اس کو دیکھتے ہیں ، جو بھی کرنا ہے فائنل کریں ریکارڈ منگوا لیں، حلقہ بندیوں سے متعلق چینلج کیے گئے کیس کی سماعت میں ڈیرھ بجے تک وقفہ کر دیا گیا
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے عام انتخابات کے لئے ملک میں حتمی حلقہ بندیوں کی اشاعت کر دی ہے،الیکشن کمیشن آف پاکستان کے مطابق ملک بھر سے قومی اسمبلی کی جنرل نشستوں کے 266 ، صوبائی اسمبلیوں کی جنرل نشستوں کے593 حلقے ہوں گے،حتمی حلقہ بندیوں کے مطابق اسلام آباد کی قومی اسمبلی کی 3 جنرل نشستیں ہوں گی، پنجاب میں قومی اسمبلی کی 141 اور صوبائی اسمبلی کی 297 جنرل نشستیں ہوں گی،سندھ میں قومی اسمبلی کی 61 اور صوبائی اسمبلی کی 130 جنرل نشستیں ہوں گی،