لاہور: ادارہ ماحولیات پنجاب نے شہر میں بڑھتی ہوئی سموگ اور فضائی آلودگی کے پیش نظر "گرین لاک ڈاؤن” نافذ کر دیا ہے۔ یہ فیصلہ پنجاب حکومت کی جانب سے اس عزم کے تحت کیا گیا ہے کہ شہریوں کی صحت کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور آلودگی کی سطح میں کمی لائی جائے۔محکمہ ماحولیات کے ترجمان، عمران حامد شیخ، نے اس اقدام کی تفصیلات فراہم کرتے ہوئے کہا کہ لاہور کے مخصوص علاقوں کو ہاٹ سپاٹ قرار دیا گیا ہے، جہاں فضائی آلودگی کی سطح خطرناک حد تک بڑھ گئی ہے۔ ان ہاٹ سپاٹ ایریاز میں ڈیوس روڈ، ایجرٹن روڈ، ڈیورنڈ روڈ، کشمیر روڈ، شملہ پہاڑی سے گلشن سینیما، ایبٹ روڈ، ریلوے اسٹیشن، اور ایمپریس روڈ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، کوئین میری روڈ اور اس کے اطراف کو بھی آلودگی والے علاقوں میں شامل کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق تعمیراتی کاموں پر پابندی: ان ہاٹ سپاٹ ایریاز میں تمام تعمیراتی کاموں پر مکمل طور پر پابندی عائد کی گئی ہے، تاکہ مزید دھوئیں اور مٹی کی آلودگی کو روکا جا سکے۔کمرشل جنریٹرز: کمرشل جنریٹرز کے استعمال پر بھی ان علاقوں میں پابندی ہوگی، تاکہ فضائی آلودگی کو مزید بڑھنے سے روکا جا سکے۔چنگ چی رکشوں کی پابندی: چنگ چی رکشوں کا ان علاقوں میں جانا سختی سے بند رہے گا، جس کا مقصد آلودگی کی سطح میں کمی لانا ہے۔اوپن باربی کیو: اوپن باربی کیو کی اجازت رات آٹھ بجے کے بعد نہیں ہوگی، تاکہ دھوئیں کی پیداوار میں کمی لائی جا سکے۔
محکمہ ماحولیات کی جانب سے گرین لاک ڈاؤن لگانے کا باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے، جس میں ان پابندیوں اور اقدامات کی تفصیلات فراہم کی گئی ہیں۔ عمران حامد شیخ نے شہریوں سے درخواست کی ہے کہ وہ حکومت کے اس اقدام کی پاسداری کریں اور اپنی صحت کی حفاظت کے لیے ان ہدایات پر عمل کریں۔یہ اقدامات اس وقت کیے جا رہے ہیں جب لاہور کی فضائی آلودگی کے درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جو شہریوں کی صحت کے لیے ایک سنگین خطرہ بن چکا ہے۔ حکام نے عوام سے تعاون کی اپیل کی ہے تاکہ مل کر اس مسئلے کا حل تلاش کیا جا سکے۔

Shares: