آفیشل سیکرٹ ترمیمی ایکٹ کے خلاف لاہورہائیکورٹ میں درخواست دائر

آفیشل سیکرٹ ترمیمی ایکٹ ماورائے آئین ہے
0
45
lahore high court

لاہور: آفیشل سیکرٹ ترمیمی ایکٹ کے خلاف متفرق درخواست لاہور ہائیکورٹ میں دائر کر دی گئی-

باغی ٹی وی: لاہور ہائیکورٹ میں آفیشل سیکرٹ ترمیمی ایکٹ کے خلاف متفرق درخواست دائر کی گئی ہے، محمد مقسط سلیم ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں وفاقی حکومت، وفاقی وزارت قانون اور داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے،درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ صدر عارف علوی کا بیان سامنے آیا کہ انہوں نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ پر دستخط نہیں کئے،ایکٹ درست طریقہ کار کے مطابق پاس نہیں ہوا۔

درخواست میں یہ بھی موقف پیش کیا گیا ہے کہ آفیشل سیکرٹ ترمیمی ایکٹ ماورائے آئین ہے، ایکٹ کے تحت پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو غیر آئینی اختیارات دے دئیے گئے ہیں، جس کے تحت پولیس یا قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی شہری کے گھر بلا وارنٹ داخل ہوسکتے ہیں نئےقانون کے تحت گرفتار فرد کو مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کرنا لازم نہیں، جب کہ آئین کا آرٹیکل4 تا 19 اے شہریوں کی آزادی اور بنیادی حقوق کا تحفظ فراہم کرتا ہے۔

ایمان مزاری اور علی وزیر 3 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ عدالت آفیشنل سیکرٹ ترمیمی ایکٹ کی شق 2، 4 اور 11 کو ماورائے آئین قرار دیتے ہوئے کالعدم کرے، اور عدالتی فیصلہ آنے تک قانون پر عملدرآمد روکتے ہوئے حکم امتناعی جاری کیا جائے۔

واضح رہےکہ آفیشل سیکریٹ ترمیمی بل اور پاکستان آرمی ترمیمی بل کے قانون بننےکاگزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہےتاہم صدر مملکت عارف علوی نے گزشتہ روز ایک ٹویٹ میں آفیشل سیکریٹ ترمیمی بل اور پاکستان آرمی ترمیمی بل پر دستخط کرنے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں تو ان قوانین سے اختلاف کرتا ہوں، میں عملے کو بل واپس بھیجنے کا کہنا تھا لیکن اس نے حکم عدولی کی-

نئی مردم شماری پرالیکشن کمیشن کیجانب سے حلقہ بندیوں کا آغاز آج سے ہوگا

Leave a reply