لاہور ہائیکورٹ کا ایس پی ماڈل ٹاون اور اے ایس پی عبداللہ کو معطل کرنیکا حکم

lahore high court

لاہور ہائیکورٹ نےغلام شبیر کو بازیاب نہ کرنے کےخلاف درخواست کاتحریری فیصلہ جاری کیا ہے
تحریک انصاف کے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ غلام شبیر کو بازیاب نہ کرنے کےخلاف درخواست پر جسٹس امجد رفیق نے دوصفحات پرمشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئی جی پنجاب ،ایس پی ماڈل ٹاون اخلاق اور اے ایس پی عبداللہ کو معطل کریں،آئی جی سینئیر پولیس افسر کو تعینات کرے جومغوی کی بازیابی کی رپورٹ پیش کرے،عدالتی فیصلے پر ایس پی نے عدالت سے غیرمشروط معافی مانگی،ایس پی نے آئندہ سماعت تک مغوی کی ہرصورت بازیابی کے لئے عدالت کویقین دہانی کرائی، عدالت نےمغوی کی بازیابی کےلئے ایس پی کے بیان پراسے ایک اور موقع دے دیا،آئی جی پنجاب ایس پی اخلاق کی مغوی کی برآمدگی کی کوشش اورنگرانی کےلئے سینئیرافسرتعینات کرے، مغوی کو بازیابی کے لئے گھر سے فیصل آباد اور اسلام تک جدید آلات کااستعمال کرکے ڈھونڈا جائے ،مغوی کوجیوفینسنگ،سی سی ٹی وی کیمروں،سیف سٹی، موٹروے اور دیگر ذرائع سے اگلی سماعت تک ٹریس کیا جائے۔

لاہور ہائیکورٹ کے تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مغوی کی بازیابی کےلئے میڈیا کا ذرائع بھی استعمال کیا جائے،عدالت نے10جون کو مغوی کی بازیابی کا حکم دیا،تحریری فیصلے می کہا گیا کہ اے ایس پی مغوی کی بازیابی کے لئے عدالت کو مطمئن نہ کرسکا۔عدالتی حکم پرایس پی اخلاق نے پیش ہو کر عدالت کے سامنے سرد مہری کامظاہرہ کیا ،ایس پی نے معصومیت سے کہا کہ اگر درخواست گزار پولیس سے تعاون کرے تو مغوی کوب ازیاب کرانے کی کوشش کی جائے گی، پولیس افسروں کا رویہ واضع طور پرعدالتی حکم عدولی ہے،پولیس نے 4 دنوں میں مغوی کی بازیابی کے لئے کوشش ہی نہیں کی۔

Comments are closed.