باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کی ہائیکورٹ میں ججز کی 60 نشستٰیں ہیں جن میں سے 20 خالی ہیں
اس امر کا انکشاف اسلام آباد سے سینئر صحافی و تجزیہ نگار عدنان عادل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کیا، عدنان عادل کیا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ میں ججوں کی 60 نشستیں ہیں لیکن صرف 40 جج کام کررہے ہیں، 20 سیٹیں خالی ہیں۔ مقدمات برسوں لٹکے رہتے ہیں۔
لاہور ہائی کورٹ میں ججوں کی 60 نشستیں ہیں لیکن صرف 40 جج کام کررہے ہیں، 20 سیٹیں خالی ہیں۔ مقدمات برسوں لٹکے رہتے ہیں۔#Pakistan
— Adnan Adil (@adnanaadil) August 6, 2020
عدنان عادل کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف کا کہنا تھا کہ 40 کونسا انصاف دے رہےہیں ، 60 کونسا انصاف دیں گے
40 kn sa insaf dy rhy hain 60 kia dain gy
— Absolutely NOT I❤🇵🇰 (@AliJafri313) August 6, 2020
واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ پنجاب کی سب سے بڑی عدالت ہے، لاہور ہائیکورٹ میں روزانہ سینکڑوں کیسز کی سماعت ہوتی ہے،پنجاب بھر سے سائلین انصاف کے حصول کے لئے لاہور ہائیکورٹ آتے ہیں،لیکن ججز کی کمی کی وجہ سے سائلین کو کئی بار چکر لگانا پڑتے ہیں
ایک رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں گزشتہ 11 سال کے دوران 9 ججز کو چیف جسٹس ہائیکورٹ، سات کو سپریم کورٹ کا جج بننے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، جسٹس محمد قاسم خان کو بھی چیف جسٹس ہائیکورٹ بننے کا اعزاز حاصل ہے، جسٹس عمرعطاء بندیال 2004 میں جج بننے کے باعث سب سے سینئر ہیں جبکہ جسٹس عمر عطاء بندیال کو چیف جسٹس آف پاکستان بننے کا اعزاز حاصل ہوگا۔








