باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور کی ہائیکورٹ میں ججز کی 60 نشستٰیں ہیں جن میں سے 20 خالی ہیں

اس امر کا انکشاف اسلام آباد سے سینئر صحافی و تجزیہ نگار عدنان عادل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کیا، عدنان عادل کیا کہنا تھا کہ لاہور ہائیکورٹ میں ججوں کی 60 نشستیں ہیں لیکن صرف 40 جج کام کررہے ہیں، 20 سیٹیں خالی ہیں۔ مقدمات برسوں لٹکے رہتے ہیں۔

عدنان عادل کی ٹویٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے ایک صارف کا کہنا تھا کہ 40 کونسا انصاف دے رہےہیں ، 60 کونسا انصاف دیں گے

واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ پنجاب کی سب سے بڑی عدالت ہے، لاہور ہائیکورٹ میں روزانہ سینکڑوں کیسز کی سماعت ہوتی ہے،پنجاب بھر سے سائلین انصاف کے حصول کے لئے لاہور ہائیکورٹ آتے ہیں،لیکن ججز کی کمی کی وجہ سے سائلین کو کئی بار چکر لگانا پڑتے ہیں

ایک رپورٹ کے مطابق لاہور ہائیکورٹ میں گزشتہ 11 سال کے دوران 9 ججز کو چیف جسٹس ہائیکورٹ، سات کو سپریم کورٹ کا جج بننے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، جسٹس محمد قاسم خان کو بھی چیف جسٹس ہائیکورٹ بننے کا اعزاز حاصل ہے، جسٹس عمرعطاء بندیال 2004 میں جج بننے کے باعث سب سے سینئر ہیں جبکہ جسٹس عمر عطاء بندیال کو چیف جسٹس آف پاکستان بننے کا اعزاز حاصل ہوگا۔

احتساب سب کا ہو گا،وقت دیتے ہیں، ذمہ داران کا تعین کر کے عدالت کو بتائیں، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ

Shares: