آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے لاہور میں اے ایس پی تیمور خان کی جانب سے ماتحت اہلکار کو چھڑی مارنے کے واقعہ کا نوٹس لے لیا
آئی جی پنجاب نے سی سی پی او لاہور سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی۔آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا ہے کہ ماتحت اہلکاروں کے ساتھ سخت رویہ یا تشدد کسی صورت قبول نہیں ۔ سی سی پی او لاہور واقعہ کی انکوائری کرکے رپورٹ پیش کریں ۔
واضح رہے کہ وزیراعظم کے جناح ہاؤس کےد ورے کے موقع پر اے ایس پی کی ماتحت اہلکاروں سے تلخ کلامی ہوئی، اس دوران اے ایس پی نے چھڑی ماری جو ٹوٹ گئی، اے ایس پی نے ماتحت افراد کو گالیاں بھی دیں،اس حوالہ سے سرکاری رپورٹ سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم پاکستان کی جناح ہاؤس آمد کے سلسلے میں جناح ہاؤس افشاں چوک لگائی گئی اینٹی رائٹ فورس کی پلاٹون نمبر 42 گروپ نمبر 3 کے جوان اپنی ڈیوٹی پر کھڑے تھے۔ اس دوران ASP تیمور خان SDPO سرور روڈ پوائنٹ پر آئے۔
1_کنسٹیبل مجاہد 18801
2_ کنسٹیبل شارخ 21625
3- کنسٹیبل شاہد 11893 مندرجہ بالا ملازمان کو اچھی ڈیوٹی نہ کرنے پر ASP نے ان کی سرزنش شروع کر دی۔اسی دوران اے ایس پی تیمور اور اینٹی رائٹ فورس کے جوانوں کے مابین تلخ کلامی شروع ہو گئی جبکہ اے ایس پی صاحب نے جوانوں کو گالم گلوچ کیا اور جوانوں کو سر اور بازوؤں پر سٹک مارنی شروع کر دی اور سٹک ٹوٹ گئی ہے۔بعد ازاں اے ایس پی صاحب فوری طور پر اپنی گاڑی پر موقع سے چلے گئے ہیں. اے ایس پی تیمور کے متعلق اینٹی رائٹ فورس کے جوانوں میں کافی غم وغصہ پایا جا رہا ہے۔