لاہور کے مزید 8 علاقے سیل کرنے کا اعلان،کرونا ختم نہیں بلکہ سمارٹ لاک ڈاؤن سے کم ہو گا، یاسمین راشد

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کی صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کرونا کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے لاہور کے مزید 7 علاقے سیل کرنے کاا علان کر دیا

ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ گلشن راوی،ماڈل ٹاؤن،گلبرگ،فیصل ٹاؤن،گارڈن ٹاؤن ،ڈی ایچ اے،والڈ سٹی کوسیل کیاجارہاہے، سیل کیے گئے علاقوں میں بنیادی اشیا کی دکانیں کھلی رہیں گی ،سات مزید علاقوں کو لاک ڈاؤن کرنے کا اہم مقصد ہی کورونا سے بچاؤہے،ہم پوری کوشش کررہے ہیں کہ معیشت کا پہیہ چلتا رہے،اسمارٹ لاک ڈاوَن کا مقصد کورونا کے پھیلاوَ کو روکنا ہے،گلبرگ، فیصل ٹاؤن، ماڈل ٹاؤن سمیت 7 علاقوں کو رات12 بجے سے سیل کیا جارہا ہے،

یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ ایس او پیز پر عمل درآمد ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے،جن علاقوں میں کورونا کیسز بڑے وہ مکمل سیل کررہے ہیں،پنجاب میں 30 سے 35 فیصدبیڈزدستیاب ہیں،کورونامریضوں کی ریکوری 20 ہزارکےقریب ہوگئی،پبلک سیکٹر میں 250ہائی ڈیپنڈیسی یونٹس ہیں،پبلک سیکٹر میں 60وینٹی لیٹرز موجود ہیں،تیس سے پچاس فیصد بیڈز اسپتالوں میں خالی پڑے ہیں

ڈاکٹر یاسمین راشد کا کہنا تھا کہ کورونا ختم نہیں ہوگا لیکن ایس او پیز پر عمل درآمد سے کم ضرور ہوگی،امید ہے جن علاقوں کو بند کیاجائے گا وہاں بھی کیسز کم آئیں گے،

دوسری جانب سمارٹ لاک ڈاؤن کے تحت لاہور میں علاقوں کی بندش کا آٹھواں روز ہے، شہر کے دیگر علاقوں کی طرح رائل پارک کےعلاقے کو بھی بیریئر اور خار دار تاریں لگا کر بند رکھا گیا، داخلی و خارجی راستوں پر پولیس اہلکار تعینات ہیں۔

رائل پارک میں تقریباً 150 کے قریب گھر اور 120سے زائد کمرشل دکانیں ہیں جہاں پر ایک ہزار کے قریب افراد رہائش پذیر ہیں، رہائشیوں کی غیر ضروری آمدورفت پر پابندی ہے۔ شہریوں نے سمارٹ لاک ڈاؤن پر ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا۔ شہریوں نے اعلیٰ حکام سے ایک بار پھر علاقے کی سیمپلنگ کرانے کامطالبہ بھی کیا۔

Comments are closed.