پی ٹی آئی احتجاج، تحریک انصاف کے رہنماؤں کی پکڑ دھکڑ کا سلسلہ جاری ہے

لاہور میں پی ٹی آئی کے نائب صدر پنجاب اکمل خان باری کو پولیس نے گرفتار کرلیا، پی ٹی آئی نائب صدر پنجاب اکمل خان باری کو تھانہ رنگ محل منتقل کردیا گیا،پولیس نے اکمل خان باری کے ساتھ پی ٹی آئی رہنما چوہدری حبیب الرحمان کو بھی گرفتار کرلیا۔اکمل خان باری نے گرفتاری کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب حکومت کچھ بھی کرلے کپتان کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے، 24 نومبر انشااللہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی کا دن ثابت ہوگا، فارم 47 والی حکومت کے دن گنے جاچکے ہیں۔

دوسری جانب پنجاب بھر میں دفعہ ایک 144 کے نفاذ کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کردیا گیا، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ آئین کے تحت احتجاج کرنے کا حق استعمال کیا جا سکتا ہے، وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائی کورٹ میں متفرق درخواست دائر کر دی،درخواست میں پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بنایا گیا ہے، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پنجاب بھر میں دفعہ 144 کا نفاذ تحریک انصاف کے احتجاج کو روکنے کے لیے کیا گیا،آئین کے تحت احتجاج کرنا کوئی غیر قانونی اقدام نہیں ہے، آئین کے تحت احتجاج کرنے کا حق استعمال کیا جا سکتا ہے۔

پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج کے پیش نظر لاہور کے تمام داخلی و خارجی راستے بند کردیئے گئے جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،لاہور سے دیگر شہروں کو جانے والی موٹرویز کو بند کر دیا گیا ہے، بابو صابو کو بھی کنٹینرز اور بیریئرز لگا کر بند کر کے پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے،لاہور سے اسلام آباد جانے والی موٹر وے بھی بند ہے، بند روڈ پر واقع تمام بس اڈے بھی بند کر دیئے گئے ہیں، لاہور رنگ بھی ٹریفک کے لئے بند ہے، راستوں کی بندش کی وجہ سے شہریوں کو آمدورفت میں مشکلات کا سامنا ہے،

بشریٰ کو خون چاہیے،مولانا کو 3 میسج کس نے بھجوائے؟

بشریٰ کا بیان غیر ذمہ دارانہ، بے بنیاد ہے ،جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ

بشریٰ کا بیان، جنرل باجوہ کو خود سامنے آکر تردید کرنی چاہیے۔خواجہ آصف

بشریٰ کا خطاب،عمران خان تو”وڑ” گیا. مبشر لقمان

بشریٰ کے پاس پارٹی عہدہ نہیں، بیرسٹر سیف،بیان قابل مذمت ہے،اسحاق ڈار

بشری بی بی کا شریعت ختم کرنے کا الزام، دوست اسلامی ملک پر خودکش حملہ ہے،عظمیٰ بخاری

Shares: