پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں جنسی زیادتی کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے،
سفاک ملزمان نے 24 گھنٹوں کے دوران دو حوا کی بیٹیوں کو جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا، پولیس حکام کے مطابق کاہنہ کے علاقے میں سفاک ملزم نے 18سالہ لڑکی کو گھر میں گھس کر جنسی درندگی کا نشانہ بنایا ،سفاک ملزم شعیب نے لڑکی کو گھر میں اکیلے پاکر اس کے گھر میں گھس کر جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا،مناواں کے علاقے میں سفاک ملزم نے اپنی بیوی سے ملوانے کے بہانے لڑکی سے جنسی درندگی کی کوشش کی، سفاک ملزم عمر نے لڑکی کو اپنی بیوی سے ملوانے کا جھانسہ دیکر گھر لے جاکر جنسی درندگی کی کوشش کی پولیس نے دونوں واقعا ت مقدمات درج کرلیے تاہم کوئی بھی ملزم گرفتار نہ ہو سکا
دوسری جانب سمن آباد میں استاد کے تشدد سے طالبعلم کے زخمی ہونے کا معاملہ ،سمن آباد پولیس ٹیم نے مقدمہ درج کرکے سکول کے پرنسپل قاری عبدالودود سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کیا۔ ملزمان قاری عبدالودود۔اکاؤنٹنٹ عظیم اور قاری حبیب گرفتار ہونے والوں میں شامل ہیں، ابتدائی تحقیقات کے مطابق نامزد ملزمان نے10 سالہ بچے فیضان پر تشدد کیا ،بچے کو اٹھا کر پٹخا بچے کو پنکھا لگنے سے شدید چوٹ آئی ،بچے پر تشدد بھی کیا گیا جسکے بعد سکول انتظامیہ والدین کو اطلاع کئے بغیر ہسپتال لے گئی ،ہسپتال انتظامیہ نے والدین کے بغیر بچے کے علاج سے معذرت کی ،3 دن کے بعد بچہ اپنے ہوش وحواس میں آیا ،ہوش میں آنے کے بعد بچے نے حقیقت بتائی جس پر والد نے پولیس کو اطلاع کی ،سمن آباد پولیس نے ملزمان کو گرفتار کرکے انویسٹی گیشن ونگ کے حوالے کردیا۔
ابھی ایم پی او کو کالعدم تو نہیں کیا بلکہ کچھ شرائط عائد کی ہیں
پرامن احتجاج ہرکسی کا حق ہے،9 مئی کو جو کچھ ہوا اسکےحق میں نہیں
عدالت کے گیٹوں پر پولیس کھڑی ہے آنے نہیں دیا جارہا
کنیز فاطمہ کا کہنا تھا کہ کوئی بھی محب وطن پاکستانی ایسی واقعات کو پسند نہیں کرتا،
شہریار آفریدی کو ڈیتھ سیل میں رکھا گیا یے








