لاہور میں سموگ کی بگڑتی صورتحال پر محکمہ ماحولیات اور موسمیات نے11 اور 12نومبرکو مصنوعی بارش کی تیاریاں شروع کردیں۔
باغی ٹی وی: محکمہ موسمیات نے لاہور میں سموگ کے تدارک کیلئے مصنوعی بارش کیلئے مانیٹرنگ شروع کر دی ہے، 11اور 12 نومبر کو بادلوں میں 30 فیصد نمی کا امکان ہے، سیکریٹری ماحولیات راجاجہانگیر انور کا کہناتھا کہ نمی والےبادل آئے تو رواں سیزن مصنوعی بارش کاپہلا ٹرائل ہوگا،آرمی ایوی ایشن نے مصنوعی بارش کی ٹیکنالوجی تیار کی ہے، مصنوعی بارش کے لیے سازگار موسم درکار ہے، مصنوعی بارش کے لیے تیاری مکمل کرلی ہے۔
واضح رہے کہ حکومت نے سموگ سے متعلق پابندیاں مزید سخت کرنے کا عندیہ دے دیا ہے، وزیراطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہاہے کہ سموگ کی صورتحال یہی رہی تو مزید پابندیاں لگ سکتی ہیں،سموگ کے خاتمےکیلئےسب کوکردار ادا کرنا ہوگا،حکومت کسی کا کاروبار بند نہیں کرنا چاہتی،چنگ چی رکشوں اور باربی کیو والوں کاتعاون درکار ہےتاجر برادری مہربانی کرکےاندازکاروبار پر نظر ثانی کرے۔
یو اے ای میں ہونیوالے اے سی سی انڈر 19 ایشیا کپ کیلئے سکواڈ …
اس سے قبل لاہور ہائیکورٹ میں سموگ کے تدارک کیلئے موثر اقدامات نہ کرنے کیخلاف درخواستوں پر سماعت ہوئی،عدالت نے مارکیٹیں رات 8بجے بند کرنے کا بھی حکم دیدیا اور اتوار کے دن مارکیٹیں مکمل بند کرنے کاحکم دیدیا،لاہور ہائیکورٹ نے تمام نجی دفاتر میں 2دن کیلئے ورک فراہم ہوم کرنے کا بھی حکم دے دیا،عدالت نے دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کیخلاف کریک ڈاؤن کرنے کا حکم دے دیا، عدالت نے ٹریفک پولیس کو دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو فوری بند کرنے کی ہدایت کردی اور ڈولفن پولیس کو بھی ٹریفک پولیس کے ساتھ مل کر کارروائی کی ہدایت کی۔
معاشی جکڑ بندیوں کی وجہ سے ہم معاشی طور پر آزاد نہیں ہیں،شہباز شریف
جسٹس شاہد کریم نے کہاکہ ایڈووکیٹ جنرل سموگ سے متعلقہ سرگرمیوں کا مانیٹر کریں گے،ڈولفن والے بے کار لوگ ہیں، خود دیکھاکہ چند لڑکوں کو سڑک پر پکڑ کر کھڑے تھے،مینار پاکستان کی طرف رات 11بجے گاڑیاں بڑی تعداد میں کالا دھواں چھوڑتی نظر آئیں،11بجے کے بعد جوگاڑیاں آتی ہیں ان سے اتنا دھواں نکلتا ہے جس کی کوئی حد نہیں،کاش افسر باہر نکل کر دیکھیں کہ کیا حالات ہیں،کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اپنے اپنے اضلاع میں دفاتر میں بیٹھے رہتے ہیں،کیا ان افسران کی ذمے داری نہیں کہ وہ باہر نکل کر دیکھیں کہ گاڑیاں کتنا دھواں دے رہی ہیں۔