پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور میں لیسکو شہریوں کے لئے وبال جان بن گیا، شدید ترین گرمی، حبس، اور پھر لوڈشیڈنگ، شہری بے حال ہو گئے، رات گلیوں میں گزارنے لگے، خواتین لیسکو حکام کو بددعائیں دینے لگیں، مساجد میں وضو کے لئے پانی ختم ہو گیا لیکن لیسکو حکام کو لاہوریوں پر رحم نہ آیا
لاہور میں لیسکو کی جانب سے غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ معمول بن گیا،ہلکی سی بارش کے بعد لاہور کے کئی علاقوں میں بجلی غائب ہے، لیسکو کو اطلاع دی گئی لیکن لیسکو حکام کئی گھنٹے گزرنے کے باوجود بجلی بحال نہ کر سکے، لاہور کے علاقوں دھرمپورہ،باغبانپورہ،صدر ،شملہ پہاڑی،شاہدرہ، لاری اڈہ، بادامی باغ سمیت کئی علاقوں میں بجلی صبح سے غائب ہے، شہریوں کو شدیدمشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے،شہریوں نے لیسکو حکام کی نااہلی کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے اور وزیراعظم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ لیسکو حکام کے خلاف غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ پر کاروائی کریں، بجلی آتی نہیں اور بل ہزاروں میں آ جاتے ہیں، اگر بل لینے ہیں تو کم از کم بجلی تو دیں، شدید ترین گرمی میں بجلی نہ ہونے کی وجہ سے خواتین اور بچے بھی گھروں سے باہر ہیں،مساجد میں پانی ختم ہو چکا ہے، مساجد سے اعلانات ہوئے کہ نماز کی ادائیگی کے لئے آنے والے افراد گھروں سے وضو کر کے آئیں،بجلی بندش سے گھروں میں بھی پینے کا پانی ناپید ہوگیا ہے، شہری پینے کیلئے پانی بازاروں سے خریدنے پر مجبور ہیں،سارا سارا دن بجلی بند ہونے سے تمام کاروبار ٹھپ ہوکر رہ گئے ہیں شہریوں نے لیسکو کے اس ناروا سلوک پر اور بلاوجہ بجلی کی بندش پر شدید احتجاج کیا ہے اور حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ بجلی کی بلاوجہ بندش کو فوراً ختم کیا جائے،
دوسری طرف صورت حال یہ ہےکہ بجلی کی لوڈشیڈنگ کے ساتھ ساتھ واپڈاعملہ کی لوڈشیڈنگ بھی شروع ہوگئی ہے ، لوگ واپڈا اہلکاروں ،افسران سے رابطہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں لیکن کوئی بھی دستیاب نہیں ہوتا،کسی کو کال کریں تو سنی نہیں جاتی، رابطہ ہوجائے تو انتظار کرنے کا کہا جاتا ہے، شہریوں نے لیسکو حکام کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیاہے.
گھروں میں بجلی کی لٹکتی ننگی تاریں، شہریوں کی زندگیاں غیر محفوظ،لیسکو کی بے حسی
علاقہ کی رہائشی، باغی ٹی وی کی نمائندہ نور فاطمہ نے بتایا کہ لیسکو حکام کی بے حسی اور نااہلی کودیکھئے کہ ننگی تاریں گھروں کے ساتھ لٹک رہی ہیں، کئی بار لیسکو حکام کو بتایا گیا کوئی نوٹس نہیں لیا گیا، اللہ نہ کرے اگر کوئی جانی نقصان ہو گیا تو ذمہ دار کون ہو گا، لیسکو حکام کو چاہئے کہ علاقہ گھر میں پھیلی گھروں کی چھتوں، دیواروں کے قریب ننگی تاروں کو ہٹایا جائے تا کہ شہریوں کی زندگی محفوظ ہو سکے، نور فاطمہ کا مزید کہنا تھا کہ "لیسکو والوں کی سمجھ نہیں آتی کوئی ہفتہ ایسا نہیں گزرتا جس میں وہ ایک دن پورا لوڈشیڈنگ نہ کریں، ایسے لگتا ہے لیسکو والوںپر فرض ہو چکا ہے کہ انہوں نے بجلی نہ دے کر شہریوں کی زندگی اذیت بنانی ہے،اگر بجلی آئے بھی سہی تو وولٹیج پورے نہیں ملتے جس کے باعث لوگوں کی قیمتی الیکٹرانکس اشیا خراب ہونا معمول بن چکا ہے”. نورفاطمہ کا مزید کہنا تھا کہ لوڈشیڈنگ کرکے آخرت کی گرمی یاد نہ کروائی جائے بلکہ اسے رب تعالیٰ پر چھوڑ دیا جائے اور عوام پر رحم کھاتے ہوئے لوڈشیڈنگ کو ختم کیا جائے تاکہ حکمرانوں کو شاید اس آخرت میں رب الہی کا رحم نصیب ہو.
لاہور دا پاوا، اختر لاوا طویل لوڈ شیڈنگ اور مہنگے بجلی بلوں پر پھٹ پڑا
عمران خان نے آخری کارڈ کھیل دیا،نواز شریف بھی سرگرم
موجودہ بجٹ معیشت، عوام ،ملک کے لئے تباہ کن ثابت ہوگا،شاہد خاقان عباسی
شاہد خاقان عباسی کچھ بڑا کریں گے؟ن لیگ کی آخری حکومت
پی ٹی آئی کی ڈیجیٹل دہشت گردی کا سیاہ جال،بیرون ملک سے مالی معاونت
جسٹس ملک شہزاد نے چیف جسٹس سے چھٹیاں مانگ لیں
اگر کارروائی نہیں ہو رہی تو ایک شخص داد رسی کیلئے کیا کرے؟چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ