مزید دیکھیں

مقبول

ڈیرہ غازی خان:نگہبان رمضان،رقوم کی تقسیم میں بے ضابطگیاں، ڈیوائس ایرر سے عوام پریشان

ڈیرہ غازی خان(باغی ٹی وی رپورٹ)’’نگہبان رمضان‘‘ کے تحت...

ڈیرہ غازی خان : میڈیسن اسکینڈل،حکومتی یوٹرن، دباؤ یا پردہ پوشی؟ اصل مجرم کون؟

ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی رپورٹ)میڈیسن اسکینڈل،حکومتی یوٹرن،...

جائے حادثہ پر باؤنڈری والز تعمیر،شہریوں کا شکریہ

قصور گزشتہ دنوں کیڑی ڈبہ روہی نالے میں گرنے سے...

امریکا میں گھڑیوں کی سوئیاں ایک گھنٹہ آگے کر دی گئیں

نیویارک: امریکا میں ایک مرتبہ پھر گھڑیوں کی سوئیاں...

لاہور:خواتین کی ویڈیوز بنانے والا ٹریفک کانسٹبیل نوکری سے برخاست

لاہور: سی ٹی او لاہور منتظر مہدی نے خواتین کی ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے والے کانسٹیبل کو نوکری سے فارغ کردیا۔

ذرائع کے مطابق سی ٹی او لاہور نے خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے کاسٹیبل کی شکایت پر دنگ ایکشن لیتے ہوئے کاسٹیبل عمران کو نوکری سے برخاست کردیا۔

ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ٹریفک کانسٹیبل خواتین کی ویڈیوز بناکر ٹک ٹاک پر اپلوڈ کرتا تھا، جس کی شکایت موصول ہونے پر سی ٹی او لاہور نے ایس پی ہیڈکوارٹرز شہزاد خان کو انکوائری کا حکم دیا تھا۔

 

 

سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کے حوالے سے بتایا گیا کہ عمران نامی ٹریفک پولیس اہلکار دوران ڈیوٹی لڑکیوں کی ویڈیوز بنا بنا کر اپنے ٹک ٹاک اکاونٹ پر شئیر کر تا ہے .

 

 

 

 

سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ مذکورہ اہلکار کی حرکات دیکھ کر ادارے کو نوٹس لینا چاہیے . پنجاب پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ سی ٹی او لاہور نے ٹریفک اسسٹنٹ کو سڑک سے گزرتی خواتین کی ویڈیوز بنانے اور سوشل میڈیا پر لگانے پر فوری معطل کر کے انکوائری کا آغاز کردیا تھا .انکوائری رپورٹ کی روشنی میں سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی .

 

 

 

ان کا کہنا تھا کہ فورس کی بدنامی کا باعث بننے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا . خیال رہے کہ لاہور میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے . ایسا ہی ایک واقعہ لاہور کے علاقے شاد باغ میں پیش آیا جہاں نوجوان برقعہ پہن کر ساتھی کے ساتھ مل کر اکیڈمی آنے جانے والی لڑکیوں کو ہراساں کر رہے تھے . برقعہ پوش ملزم جوڑی بنا کر طالبات کو ہراساں کرتے تھے .

 

 

 

اس حوالے سے سی ٹی او لاہور منتظر مہدی کا کہنا ہے کہ ٹریفک کانسٹیبل عمران بطور لفٹر ڈرائیور مغلپورہ تعینات تھا جس کی انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر کانسٹیبل کو نوکری سے برخاست کردیا گیا۔