لاہور:خواتین کی ویڈیوز بنانے والا ٹریفک کانسٹبیل نوکری سے برخاست
لاہور: سی ٹی او لاہور منتظر مہدی نے خواتین کی ویڈیوز بناکر سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے والے کانسٹیبل کو نوکری سے فارغ کردیا۔
ذرائع کے مطابق سی ٹی او لاہور نے خواتین کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے کاسٹیبل کی شکایت پر دنگ ایکشن لیتے ہوئے کاسٹیبل عمران کو نوکری سے برخاست کردیا۔
ترجمان ٹریفک پولیس کا کہنا ہے کہ ٹریفک کانسٹیبل خواتین کی ویڈیوز بناکر ٹک ٹاک پر اپلوڈ کرتا تھا، جس کی شکایت موصول ہونے پر سی ٹی او لاہور نے ایس پی ہیڈکوارٹرز شہزاد خان کو انکوائری کا حکم دیا تھا۔
سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس کے حوالے سے بتایا گیا کہ عمران نامی ٹریفک پولیس اہلکار دوران ڈیوٹی لڑکیوں کی ویڈیوز بنا بنا کر اپنے ٹک ٹاک اکاونٹ پر شئیر کر تا ہے .
سی ٹی او لاہور نے ٹریفک اسسٹنٹ کو سڑک سے گزرتی خواتین کی ویڈیوز بنانے اور سوشل میڈیا پر لگانے پر فوری معطل کر کے انکوائری کا آغاز کردیا ہے۔ انکوائری رپورٹ کی روشنی میں سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔ فورس کی بدنامی کا باعث بننے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ https://t.co/FfsjrsAh1K
— Punjab Police Official (@OfficialDPRPP) September 16, 2022
سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ مذکورہ اہلکار کی حرکات دیکھ کر ادارے کو نوٹس لینا چاہیے . پنجاب پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ سی ٹی او لاہور نے ٹریفک اسسٹنٹ کو سڑک سے گزرتی خواتین کی ویڈیوز بنانے اور سوشل میڈیا پر لگانے پر فوری معطل کر کے انکوائری کا آغاز کردیا تھا .انکوائری رپورٹ کی روشنی میں سخت محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے گی .
ان کا کہنا تھا کہ فورس کی بدنامی کا باعث بننے والے عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا . خیال رہے کہ لاہور میں خواتین کو ہراساں کرنے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے . ایسا ہی ایک واقعہ لاہور کے علاقے شاد باغ میں پیش آیا جہاں نوجوان برقعہ پہن کر ساتھی کے ساتھ مل کر اکیڈمی آنے جانے والی لڑکیوں کو ہراساں کر رہے تھے . برقعہ پوش ملزم جوڑی بنا کر طالبات کو ہراساں کرتے تھے .
اس حوالے سے سی ٹی او لاہور منتظر مہدی کا کہنا ہے کہ ٹریفک کانسٹیبل عمران بطور لفٹر ڈرائیور مغلپورہ تعینات تھا جس کی انکوائری رپورٹ کی سفارشات پر کانسٹیبل کو نوکری سے برخاست کردیا گیا۔