لاہور: لاہور میں اہم شخصیات سے متعلق توہین آمیز ویڈیوز بنانے اور سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے کے خلاف پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے 24 گھنٹوں کے دوران پیکا ایکٹ کے تحت 23 مقدمات درج کرلیے ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق یہ مقدمات لاہور کے مختلف تھانوں میں درج کیے گئے ہیں اور ان مقدمات میں وہ افراد شامل ہیں جو اہم شخصیات کے خلاف نازیبا مواد تیار کرتے تھے اور پھر اس کو سوشل میڈیا پر پھیلاتے تھے۔ یہ ویڈیوز نہ صرف متعلقہ شخصیات کی عزت کو مجروح کرتی تھیں بلکہ اداروں کی تضحیک اور تمسخر اڑانے کے عمل کا حصہ بھی تھیں۔اس سلسلے میں لاہور پولیس کے ڈی آئی جی انویسٹی گیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس قسم کے غیر قانونی اور غیر اخلاقی عمل میں ملوث افراد کو ہر صورت میں قانون کے مطابق سخت سزائیں دی جائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اداروں کی عزت اور اہم شخصیات کے حقوق کا تحفظ کرنا پولیس کی اولین ترجیح ہے، اور ایسے عناصر کو ہر قیمت پر قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
پولیس نے واضح کیا کہ اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں اور جلد ہی مزید افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ، سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو بھی اس بات کی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس طرح کے مواد کو فوری طور پر ہٹائیں اور مستقبل میں اس قسم کی سرگرمیوں کو روکنے کے لیے مؤثر اقدامات کریں۔
یہ واقعہ لاہور میں بڑھتے ہوئے سوشل میڈیا پر نازیبا مواد کے خلاف کارروائیوں کی ضرورت کو مزید اجاگر کرتا ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اس طرح کے واقعات میں ملوث افراد کو قانون کی گرفت میں لا کر ان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی تاکہ معاشرتی امن اور اخلاقی قدروں کا تحفظ کیا جا سکے۔