لاہور کی صفائی کیلیے ایمرجنسی نافذ، ملازمین کی چھٹیاں منسوخ

0
48

لاہور کی صفائی کیلیے ایمرجنسی نافذ، ملازمین کی چھٹیاں منسوخ

باغی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پنجاب کے صوبائی دارالحکومت لاہور سے کوڑا کرکٹ اٹھانے کیلئے ویسٹ مینجمنٹ کمپنی ملازمین کی اتوار کی چھٹی منسوخ کردی گئی ہے

پنجاب کے صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کا کہنا ہے کہ لاہور کی صفائی ستھرائی تک افسران اور ملازمین فیلڈ میں موجود رہیں گے، ملازمین کی چھٹی کا قوانین کے مطابق معاوضہ دیا جائے گا۔

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ لاہور شہر کا تفصیلی دورہ کر کے صفائی کے انتظامات اور شہری سہولتوں کا خود جائزہ لوں گا- 40 فیصد مشینری سے 85 فیصد کوڑا کرکٹ اٹھا لیا گیا جبکہ کل تک 6300 ٹن کوڑا کرکٹ مزید اٹھایا جائے گا، 40 بڑی سڑکوں کو مکینیکل سوپیرز کے ذریعے صاف کیا جائے گا۔

مسلم لیگ نون پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کہ نیاپاکستان اتنا گندا ہوگا یہ کسی کو نہ پتہ تھا ، نہ کوئی سوچ سکتا تھا، بڑی محنت کرکے ان لوگوں نے لاہور کو کچرا کنڈی بنایا ہے۔لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان مسلم لیگ نون پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا کہ نیا پاکستان جتنا نیا رہا، جتنی تبدیلی آئی وہ عوام نے دیکھ لی ہے، اسلم اقبال ابھی تک 1990ء کی دہائی میں رہتے ہیں،ان کے حلقے میں اسپیڈ بریکر بنانے کے بینرز لگے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ کوڑا اٹھانا لوکل گورنمنٹ کا کام ہوتا ہے،

میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کے زیر اہتمام جاری صفائی آپریشن کے تحت شہر سے 85 فیصد کوڑا کرکٹ اٹھا لیا گیا ہے جبکہ 15 جنوری کی شام تک زیر ویسٹ کا ہدف حاصل کرلیا جائے گا،2009 میں لاہور کی صفائی پر ایک ارب 5کروڑ روپے خرچ ہورہے تھے،(ن)لیگ کی حکومت نے دو بیرونی کمپنیوں کو شہر کی صفائی کا ٹھیکہ دیا تو 2010 میں صفائی پر 7 ارب روپے خرچ ہونے لگے اور 2018 میں یہ اخرجات 14 ارب روپے تک پہنچ گئے جبکہ خصوصی موقعوں پر دی جانے والی سپیشل گرانٹس اس کے علاوہ تھیں، ان کمپنیوں سے 7 سال کے لئے 320ملین ڈالر کا معاہدہ کیا گیا اور 70 فیصد ادائیگی ڈالروں میں کی گئی، سکل ہپ اور سلیمان اینڈ کمپنی کے ذریعے ان غیر ملکی کمپنیوں کے لئے ورک چارج ملازمین ہائر کیے جاتے تھے۔

واضح رہے کہ لاہور میں صفائی ستھرائی کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے، شہر میں کوڑے کے ڈھیر لگ گئے لاہور کے علاقوں گڑھی شاہو ،دھرم پورہ، اسلام پورہ، گلبرگ، گلشن راوی،ساندہ،ٹھوکر نیاز بیگ اور اندرون شہر سمیت بہت سے علاقوں میں کوڑے کرکٹ کے ڈھیر لگے ہوئے ہیں، بدبو کے باعث مقامی رہائشیوں اور راہگیروں کو سخت پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

لاہور شہر کی مرکزی سڑکوں، چوراہوں اور گلی محلوں میں جا بجا گندگی کے ڈھیر لگے ہیں۔ کچھ علاقوں میں کوڑے دان کچرے سے بھرے ہوئے ہیں اور کوڑے دانوں کے ارد گرد بھی کچرے کا ڈھیر پھیلا ہوا ہے۔

18 دسمبر کو وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے صفائی نہ ہونے پر نوٹس لیا تھا،وزیراعلیٰ عثمان بزدار صفائی کی غیرتسلی بخش صورتحال پر برہم ہوئے اور وزیراعلیٰ پنجاب نے لاہور میں صفائی کے ناقص انتظامات پر نوٹس لیا،وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ افسران اپنی نگرانی میں کوڑا کرکٹ اٹھا کر رپورٹ پیش کریں، لاہور پاکستان کا دل ہے اور دل ہمیشہ صاف رہنا چاہیئے، صفائی کے انتظامات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا،

وزیراعلیٰ پنجاب کے نوٹس لینے کے بعد سے لاہور کو مزید گندہ کر دیا گیا، وزیراعلیٰ کے نوٹس پر کسی کا اثر نہیں ہوا اور لاہور کو گندگی کا ڈھیر بنا دیا گیا

جماعت اسلامی کا وزیراعظم کی رہائشگاہ کے سامنے کوڑا پھینکنے کا اعلان

Leave a reply