وہاڑی میں سینکڑوں لڑکیوں کو بلیک میل کرنے کا بڑا جنسی اسکینڈل

ملزم اتنا شاطر اور چالاک ہے کہ پولیس کو گھر میں داخل ہوتے دیکھتے ہی اس نے یو ایس بی کو منہ میں ڈال کر نگل لیا

وہاڑی: :پنجاب کے شہر وہاڑی میں سینکڑوں لڑکیوں کو بلیک میل کرنے کا بھیانک اور بہت بڑا جنسی سکینڈل منظر عام پر آیا ہے-

باغی ٹی وی : پولیس کے مطابق گروہ سادہ لوح لڑکیوں کو بلیک میل کرکے ان سے نہ صرف رقم وصول کرتا تھا، ان کا جنسی استحصال بھی کیا جاتا تھا اور ناجائز مطالبات نہ ماننے پر ان کی ویڈیوز کو وائرل کرنے کی دھمکیاں دیتا تھا،وہاڑی میں سامنے آنے والی اس بڑی کارروائی نے علاقہ مکینوں کو خوفزدہ کردیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ پہلے اسے دبئی کے نمبر سے کال کی گئی اور انٹرویو کیلئے بلایا جس جگہ بلایا گیا وہ ایک گھر تھا جہاں مجھے کولڈ ڈرنک پلائی گئی جسے پی کر میں بے ہوش ہوگئی اور پھر میرے ساتھ نازیبا سلوک کیا گیا،بعد ازاں ان لوگوں نے کہا کہ اگر تم اپنی جان چھڑانا چاہتی ہو تو کسی اور لڑکی، کسی سہیلی یا بہن کو لے کر آؤ، ورنہ تم ہم سے جان نہیں چھڑا سکتیں، کئی لڑکیوں نے بلیک میل ہوکر مزید لڑکیاں بھی اس گینگ کے حوالے کیں۔

آئی ایم ایف سے بڑے اور طویل المیعاد پروگرام کے لیے مذاکرات ہوں گے،وزیرِ خزانہ

متاثرہ لڑکی کے مطابق 40 ہزار روپے تنخواہ اور لیپ ٹاپ کا سن کر لڑکیاں ان کے چنگل میں باآسانی پھنس جاتی تھیں، پولیس نے ملزم حامد کو رنگے ہاتھوں اس وقت پکڑا جب دو لڑکیاں اس کے ساتھ ہی موجود تھیں ملزم اتنا شاطر اور چالاک ہے کہ پولیس کو گھر میں داخل ہوتے دیکھتے ہی اس نے یو ایس بی کو منہ میں ڈال کر نگل لیا جس میں سینکروں لڑکیوں کی برہنہ ویڈیوز کا ڈیٹا موجود تھا تاہم وہ پولیس کے سامنے اس بات کا مسلسل انکار کرتا رہا۔

جاپانی ولی عہد رواں ماہ پاکستان کا دورہ کریں گے

گرفتار ملزم حامد کا باپ وہاڑی کا سابق ضلعی خطیب قاضی وہاج احمد ہے جو اپنے بیٹے کی گرفتاری کا سن کر وہاں پہنچ گیا تھا اور پولیس کی منت سماجت کرنے لگا، بعد ازاں ملزم کو مقامی ہسپتال لے جایا گیا جہاں ایکسرے کے ذریعے اس کے جسم میں یو ایس بی کی موجودگی کا ثبوت مل گیاڈاکٹروں کے مطابق نگلی جانے والی یو ایس بی گزشتہ چار روز سے ملزم کے معدے میں موجود ہے اور انتظار اس بات کا ہے جب وہ نظام ہاضمہ کے مراحل سے گزر کر جسم سے خارج ہوگی تو بعد کی کارروائی کی جائے گی۔

یہ کہہ کے دل نے مرے حوصلے بڑھائے ہیں ، غموں کی دھوپ کے آگے …

Comments are closed.