بھارت کی اپوزیشن جماعت راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) کے سربراہ اور بہار کے سابق وزیراعلیٰ لالو پرساد یادیو نے اپنے بڑے بیٹے تیج پرتاب یادیو کو نہ صرف پارٹی بلکہ خاندان سے بھی نکال دیا ہے۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق، 76 سالہ لالو پرساد یادیو نے اپنے 37 سالہ بیٹے تیج پرتاب کو 6 سال کے لیے پارٹی سے معطل کر دیا۔ اس سخت اقدام کی وجہ ایک لڑکی کے ساتھ تیج پرتاب کی ویڈیو کا سوشل میڈیا پر وائرل ہونا بتایا جا رہا ہے، جس پر پارٹی اور خاندانی حلقوں میں شدید ردعمل سامنے آیا۔لالو پرساد نے اپنے بیان میں کہا کہ طذاتی زندگی میں اخلاقی اقدار کو نظرانداز کرنا اجتماعی جدوجہد اور سماجی مقاصد کو کمزور کرتا ہے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ تیج پرتاب کی سرگرمیاں، عوامی رویہ اور غیرذمے دارانہ طرز عمل پارٹی اور خاندان کی اقدار کے منافی ہیں۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں اعلان کیا کہ اب سے تیج پرتاب کا پارٹی یا خاندان میں کوئی کردار نہیں ہوگا۔”

واضح رہے کہ تیج پرتاب یادیو، جو بہار کی ریاستی اسمبلی میں آر جے ڈی کے رکن اور کبھی وزیر بھی رہ چکے ہیں، ماضی میں متنازع بیانات اور غیر روایتی انداز کی وجہ سے خبروں میں رہ چکے ہیں۔ ان کے چھوٹے بھائی تیجسوی یادیو پارٹی میں زیادہ بااثر اور لالو پرساد کے سیاسی جانشین سمجھے جاتے ہیں۔

تجزیہ کاروں کے مطابق لالو پرساد یادیو کا یہ قدم نہ صرف پارٹی ڈسپلن کے حوالے سے اہم سمجھا جا رہا ہے بلکہ اس سے خاندانی سیاست میں بھی نئی دراڑ سامنے آئی ہے۔اس اقدام سے آر جے ڈی کو آئندہ انتخابات میں اخلاقی اور نظریاتی برتری دکھانے کا موقع ملے گا، تاہم پارٹی کے اندرونی اختلافات مزید گہرے ہونے کا خدشہ بھی ہے۔

مورو احتجاج: شرجیل میمن نے مظاہرین کے تشدد اور جلاؤ گھیراؤ کی ویڈیوز پیش کردیں

وزیراعظم کی ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای سے ملاقات

حماس کا امریکی جنگ بندی تجویز سے اتفاق، اسرائیل کی تردید

سیالکوٹ: PP-52 ضمنی الیکشن، سیکیورٹی پلان حتمی شکل دے دی گئی

Shares: