کراچی: لانڈھی ڈسٹرکٹ جیل سے 22 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کردیا گیا ہے، جنہیں پاکستانی حکام نے غیر قانونی طور پر سمندری حدود میں مچھلیوں کے شکار پر گرفتار کیا تھا۔ رہائی پانے والے ماہی گیروں میں 3 مسلمان اور 19 ہندو شامل ہیں۔
یہ ماہی گیر پاکستانی سمندری حدود میں گزشتہ 3 سے ڈھائی سال کے دوران غیر قانونی طور پر مچھلیوں کے شکار پر گرفتار ہوئے تھے اور ان پر مقامی عدالتوں نے جرم کی سزا سنائی تھی، جسے انہوں نے مکمل کرلیا ہے۔ جیل سے رہائی کے بعد انہیں سرکاری ادارے کی نگرانی میں ایدھی فاؤنڈیشن کے انتظامات پر لاہور منتقل کیا جا رہا ہے۔ وہاں سے وہ واہگہ بارڈر کے راستے اپنے وطن بھارت واپس جائیں گے۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ لانڈھی جیل ارشد شاہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ رہائی پانے والے ماہی گیروں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کیا گیا ہے اور انہیں وطن روانہ کیا جا رہا ہے۔ رہائی کے وقت ان ماہی گیروں کو اخراجات کی معقول رقم اور تحائف بھی دیے گئے ہیں تاکہ ان کے سفر میں سہولت ہو۔
ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل ارشد شاہ نے مزید بتایا کہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں ابھی 198 بھارتی ماہی گیر سزا کاٹ رہے ہیں اور انہیں بھی جلد رہائی ملنے کی توقع ہے۔پاکستان اور بھارت کے درمیان اس طرح کی رہائیاں ایک دوسرے کے شہریوں کے حقوق کی اہم مثال ہیں، جو دونوں ملکوں کے درمیان انسانیت کے احترام اور تعاون کی راہ کو مزید بہتر بنانے کی کوششیں ہیں۔