لنڈی کوتل (باغی ٹی وی رپورٹ) ڈسٹرکٹ پریس کلب لنڈی کوتل (رجسٹرڈ) میں حاجی مولا اور جاوید خان شینواری نے پریس کانفرنس کے دوران شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ گھر کے قریب پدری جائیداد پر تعمیراتی کام کے دوران مخالف فریق نے ان کے خاندان پر حملہ کر کے بچوں اور خواتین کو زخمی کر دیا۔ انہوں نے ڈی پی او خیبر اور ایس ایچ او تھانہ لنڈی کوتل سے فوری انصاف کا مطالبہ کیا۔

پریس کانفرنس میں بتایا گیا کہ شیخ ملخیل بھائی خیل میں موجود ان کی پدری جائیداد پر تین دن قبل تعمیراتی کام شروع کیا گیا، جس پر مخالف فریق زاہد گل بھائی خیل، حاجی ممن، جان اکبر اور ان کے خاندان کے تقریباً 40 سے 50 افراد نے حملہ کر کے ان کے گھر والوں کو زخمی کیا۔ متاثرین کی میڈیکل رپورٹس دو دن قبل تھانہ لنڈی کوتل میں جمع کرائی گئی ہیں۔

حاجی مولا اور جاوید خان شینواری نے مزید کہا کہ انہوں نے ایڈیشنل ایس ایچ او عظمت ولی سے بھی شکایت درج کروائی، جس پر ایس ایچ او نے کہا کہ معاملہ ڈی آر سی انچارج اسلام الدین کے پاس بھیج دیا گیا ہے۔ لیکن اگلے دن جب وہ ڈی آر سی انچارج کے پاس گئے تو کہا گیا کہ نہ تو وہ آئے ہیں اور نہ ہی ان کا کوئی تعلق ہے۔ باوجود اس کے، ڈی آر سی انچارج نے بغیر اسٹے آرڈر کے پولیس اہلکار بھیجے کہ ایک دن کے لیے کام بند کیا جائے، لیکن دو دن گزرنے کے باوجود اسٹے آرڈر نہیں آیا اور دوبارہ حملہ کیا گیا۔

آخر میں پریس کانفرنس میں مطالبہ کیا گیا کہ ڈی پی او خیبر اور ایس ایچ او فوری طور پر نوٹس لے کر مذکورہ معاملے میں ڈی آر سی انچارج کو دور رکھا جائے، اور کیس کو عدالت میں ریفر کیا جائے تاکہ متاثرہ خاندان کے ساتھ انصاف کیا جا سکے۔ متاثرین نے واضح کیا کہ تمام متعلقہ دستاویزات اور میڈیکل رپورٹس درخواست کے ساتھ منسلک ہیں اور اگر فوری کارروائی نہ ہوئی تو عدالتی اور قانونی راستہ اختیار کرنے کا حق محفوظ رکھتے ہیں۔

Shares: