لنڈی کوتل (باغی ٹی وی،مہد شاہ شینواری کی رپورٹ) ضلع خیبر کی تحصیل لنڈی کوتل میں مویشیوں کے ہسپتال میں ڈاکٹروں کی عدم موجودگی نے مقامی مویشی پال حضرات کو شدید مشکلات سے دوچار کر دیا ہے۔ ڈیری فارم مالکان کا کہنا ہے کہ بروقت علاج نہ ہونے کی وجہ سے انہیں اپنی قیمتی مویشیوں سے ہاتھ دھونا پڑتا ہے۔
ڈیری فارم مالکان عبدالسلام شینواری، ایران آفریدی، محمد اللہ آفریدی، یوسف شینواری اور دیگر نے ڈسٹرکٹ خیبر پریس کلب لنڈی کوتل میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اپنے مسائل بیان کیے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ علاقے کے لوگوں کو خالص دودھ فراہم کرنے کے لیے ڈیری فارمز چلا رہے ہیں، لیکن جب کوئی جانور بیمار ہو جاتا ہے تو لنڈی کوتل کے ہسپتال میں کوئی تجربہ کار ڈاکٹر موجود نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ ہسپتال کی لیبارٹری بھی غیر فعال ہے اور ضروری ادویات بھی دستیاب نہیں ہیں۔ اس صورتحال کے باعث انہیں اپنے جانوروں کے علاج کے لیے جمرود کے مویشی ہسپتال جانا پڑتا ہے، جس میں وقت اور پیسہ دونوں ضائع ہوتے ہیں۔
مالکان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر طارق کی یہاں تعیناتی ہے لیکن وہ اپنی ڈیوٹی باقاعدگی سے انجام نہیں دیتے۔ ان کی غفلت کی وجہ سے ان کی کئی قیمتی گائیں مر چکی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ لنڈی کوتل میں زیادہ تر لوگ غریب ہیں جو اپنے خاندان کی کفالت کے لیے مویشی پالتے ہیں۔ ڈاکٹروں کی عدم موجودگی ان کے لیے بہت بڑا نقصان ہے۔
انہوں نے محکمہ لائیو سٹاک کے سیکرٹری، ڈائریکٹر جنرل اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ لنڈی کوتل کے مویشی ہسپتال میں فوری طور پر تجربہ کار ڈاکٹروں کو تعینات کیا جائے اور موجودہ عملے کو بھی اپنی ڈیوٹی ایمانداری سے انجام دینے کی سخت ہدایات جاری کی جائیں۔








