لنڈیکوتل(باغی ٹی وی رپورٹ) این ایل سی میں رشوت خوری اور نسلی تعصب کا الزام، متاثرہ سیکیورٹی اہلکار کی پریس کانفرنس
لنڈیکوتل پریس کلب رجسٹرڈ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے لنڈیکوتل اشخیل کے رہائشی سدیس ولد شمشاد خان نے این ایل سی میں رشوت خوری اور نسلی تعصب کا سنگین الزام عائد کیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ ایک سال سے این ایل سی میں سیکیورٹی کی نوکری کر رہے تھے، لیکن ان کے سپروائزرز شکیل، گل بہادر، اور عظمت، جو شلمان قوم سے تعلق رکھتے ہیں، مسلسل شینواری قوم سے تعلق رکھنے والے سیکیورٹی اہلکاروں کو مختلف طریقوں سے ہراساں کرتے ہیں۔
سدیس کے مطابق یہ سپروائزرز پائپرس کمپنی کے منیجر علیم خان کے ذریعے ان کے خلاف جھوٹی شکایات درج کرواتے ہیں۔ جب انہوں نے خود شینواری اہلکاروں کا سپروائزر بننے کی خواہش ظاہر کی تو ان سے 1 لاکھ 20 ہزار روپے مانگے گئے جو انہوں نے مجبوراً ادا کیے۔ انہیں سپروائزر بنایا گیا لیکن صرف تین دن بعد شکیل نے 2 لاکھ 50 ہزار روپے کی رشوت علیم خان کو دے کر انہیں عہدے سے ہٹا دیا۔
انہوں نے مزید الزام لگایا کہ یہ سپروائزرز این ایل سی کے ایکسپورٹ اور امپورٹ ٹرمینلز میں کام کرنے والے اہلکاروں کو مجبور کرتے ہیں کہ وہ غیر قانونی طریقے سے گاڑیوں سے پیسے وصول کریں۔ اگر کوئی انکار کرے تو اس کے خلاف شکایات درج کروا دی جاتی ہیں یا اسے نوکری سے نکال دیا جاتا ہے۔
سدیس نے مطالبہ کیا کہ تمام متعلقہ حکام ان سپروائزرز اور پائپرس کمپنی کے منیجر کے خلاف فوری تحقیقات کریں اور انہیں ان کا حق دیا جائے۔ انہوں نے دھمکی دی کہ اگر انہیں انصاف نہ ملا تو وہ پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرنے پر مجبور ہوں گے اور پھر گورنر ہاؤس کے سامنے احتجاج کیا جائے گا۔