لاہور:صوبہ پنجاب کی نگران حکومت کے دائرہ اختیار کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کے لئے تشکیل دیا گیا لارجر بنچ تبدیل ہوگیا۔ لارجر بنچ کے رکن جسٹس رسال حسن سید نے طبی بنیادوں پر بنچ کا حصہ بننے سے معذرت کرلی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ محمد امیر بھٹی نے لارجر بنچ کی تشکیلِ نو کرتے ہوئے جسٹس شاہد کریم کو پانچ رکنی لارجر بنچ میں شامل کیا ہے۔ لارجر بنچ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں تشکیل دیا گیا ہے جب کہ جسٹس عابد عزیز شیخ، جسٹس مزمل اختر شبیر اور جسٹس عاصم حفیظ بھی لارجر بنچ کا حصہ ہیں۔

واضح رہے کہ جسٹس مزمل اختر شبیر نے پنجاب کی مختلف پبلک کمپنیوں، محکمہ جات اور اداروں کے سربراہان کو عہدوں سے ہٹانے اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تحلیل کرنے کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت کرتے ہوئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے فل بنچ بنانے کی سفارش کی تھی۔ جس پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں تین رکنی فل بنچ تشکیل دیاتھا۔

اسی طرح پنجاب کی نگران حکومت کی جانب سے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب احمد اویس کو عہدے سے ہٹانے کے خلاف درخواست 26 جنوری 2023 کو لاہور ہائی کورٹ میں دائر کی گئی۔ درخواست گزار کے کونسل کی درخواست پر متذکرہ پٹیشن اُسی دِن جسٹس مزمل اختر شبیر کی عدالت میں سماعت کے لئے مقرر ہوئی۔ جسٹس مزمل اختر شبیر نے 27 جنوری کو کیس کی دوبارہ سماعت کرتے ہوئے مزید سماعت سے معذرت کرلی اور فائل چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کو بھجوادی۔ چیف جسٹس لاہورہائیکورٹ کے حکم سے اُسی روزمذکورہ کیس جسٹس شاہد کریم کی عدالت میں فکس کیا گیا ، تاہم بروز جمعہ عدالتی وقت کی کمی کے باعث فاضل جج دستیاب نہ تھے۔درخواست گزار کے وکیل کے اصرار پر دفتر نے کیس کوفاضل چیف جسٹس کے حکم سے جسٹس عاصم حفیظ کی عدالت میں سماعت کے لئے مقرر کیا اور جسٹس عاصم حفیظ نے27 جنوری کو ہی کیس پر ابتدائی سماعت کی اور فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت یکم فروری کے لئے ملتوی کر دی۔ جسٹس عاصم حفیظ نے یکم فروری کو کیس پر سماعت کی ۔ فاضل جج نے فریقین کے وکلاءکے دلائل سننے کے بعد قرار دیا کہ زیرِ سماعت کیس الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری نوٹیفیکیشن کی کلاز”g” سے متعلق ہے اور اس نوعیت کی دائر درخواستوں پر سماعت کے لئے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے فل بنچ تشکیل دے دیاگیا ہے، لہٰذا فاضل جسٹس نے کیس کو مزید سماعت کے لئے فل بنچ کو بھجوانے کی سفارش کی۔

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ محمد امیر بھٹی نے نگران حکومت کے دائرہ اختیار کے خلاف دائر تمام دائر درخواستوں کو یکجا کرتے ہوئے جسٹس شجاعت علی خان کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بنچ تشکیل دے دیا، لیکن جسٹس شجاعت علی خان کی جانب سے بنچ کی سربراہی سے معذرت کی گئی۔ بعد ازاں چیف جسٹس کی جانب سے لارجر بنچ کی تشکیلِ نو کرتے ہوئے جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں لارجر بنچ تشکیل دیا گیا ہے جس میں جسٹس عابد عزیز شیخ، جسٹس مزمل اختر شبیر ،جسٹس رسال حسن سید اور جسٹس عاصم حفیظ شامل تھے۔ اب جسٹس رسال حسن سید کی جانب سے صحت کے کچھ معاملہ کی وجہ سے معذرت کی گئی ہے، فاضل جج کی عدم دستیابی کی بناء پر جسٹس شاہد کریم کو بنچ کا حصہ بنایا گیا ہے۔۔

Shares: