لاڑکانہ: وزیر داخلہ سندھ کا ہندو برادری کو اقلیت نہیں، بلکہ بھائی سمجھنے کا اعلان

لاڑکانہ (باغی ٹی وی) وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار نے لاڑکانہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متعدد اہم اعلانات کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندو برادری کو اقلیت نہیں بلکہ ہمارے بھائی سمجھا جاتا ہے اور وہ برابری کے حقدار ہیں۔ وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ لاڑکانہ میں امن و امان کی صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے وہ یہاں آئے ہیں۔

ضیاء الحسن لنجار نے ایس ایس پیز کو ہدایت دی کہ ان کے معاملات میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں کی جائے گی اور جن افراد کے پاس غیر ضروری پولیس اہلکار ہیں، انہیں واپس لیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ لاڑکانہ میں ون فائیو کے بجائے ذوالفقار فورس بنائی جارہی ہے اور اس فورس کو 50 موٹر سائیکلیں فراہم کی جائیں گی۔

انہوں نے کچے کے اضلاع کو مزید فنڈز فراہم کرنے کے لیے ایک منصوبہ بنایا ہے۔ وزیر داخلہ سندھ نے پیپلز پارٹی کی قیادت کو سندھ میں امن و امان کے لیے ہمیشہ سرگرم رہنے پر سراہا۔ انہوں نے ڈی آئی جی ناصر آفتاب، ایس ایس پی شکارپور اور کندھ کوٹ کشمور کے لیے پولیس میڈلز کا اعلان بھی کیا۔

ضیاء الحسن لنجار نے کرائم کے خاتمے کے لیے پولیس کے کردار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس کی کارروائیاں تیز کردی گئی ہیں اور جب ڈاکوؤں کو مارا جائے گا یا گرفتار کیا جائے گا تو وہ بھی اپنی کارروائیاں تیز کرتے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ شکارپور سے کندھکوٹ اور سی پیک گھوٹکی تک ٹریفک کی روانی جاری ہے، جو پولیس کی کامیابی ہے۔

وزیر داخلہ سندھ نے کراچی میں اسٹریٹ کرائم میں واضح کمی کی جانب بھی اشارہ کیا اور کہا کہ سندھ پولیس ہندو برادری کو ہر قسم کا تحفظ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے عوام سے درخواست کی کہ وہ جرم کے بعد ایف آئی آر درج ضرور کروائیں اور کہا کہ پولیس مکمل تحفظ فراہم کرے گی۔

مزید برآں، وزیر داخلہ نے اپر سندھ میں تبدیلی کی توقعات کا اظہار کیا اور کہا کہ ہائی وے پیٹرول پولیس کے آغاز کے لیے ایک ماہ کے اندر اقدامات کیے جائیں گے تاکہ ہائی وے کو محفوظ بنایا جا سکے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ سندھ پولیس میں 50 ہزار نئے اہلکار بھرتی کیے جائیں گے تاکہ پولیس کی صلاحیتوں کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔

Comments are closed.