گومل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ نے حالیہ تقریب میں پیش آئے غیر اخلاقی واقعے پر سخت نوٹس لیتے ہوئے ملوث طالب علم اور دیگر ذمہ داران کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق، گومل یونیورسٹی میں انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن ٹیکنالوجی پروگرام کے دوران ایک طالب علم نے خاتون کے لباس میں ڈانس کیا، جس پر یونیورسٹی انتظامیہ نے سخت برہمی کا اظہار کیا۔ یہ واقعہ یونیورسٹی کی اخلاقی اقدار اور ڈسپلن کے خلاف تھا جس نے انتظامیہ کو تشویش میں مبتلا کر دیا۔وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر شکیب اللہ نے اس واقعے کو یونیورسٹی کے ڈسپلن رولز کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے فوری طور پر طالب علم کو یونیورسٹی سے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسی حرکتوں کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا اور اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ، وائس چانسلر نے پروگرام کے منتظم طلبا کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیا اور دو اساتذہ کو غفلت برتنے پر معطل کر دیا۔ ان کی معطلی کے ساتھ ایک انکوائری کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے تاکہ واقعے کی مکمل تحقیقات کی جا سکیں اور ذمہ دار افراد کو کیفرِ کردار تک پہنچایا جا سکے۔گومل یونیورسٹی کے ترجمان نے واضح کیا کہ یونیورسٹی میں اس طرح کے غیر اخلاقی رویے کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد آئندہ اس قسم کے واقعات کی روک تھام کو یقینی بنانا ہے اور یونیورسٹی کی اخلاقی قدروں کا تحفظ کرنا ہے۔وائس چانسلر نے اپنے بیان میں کہا کہ "گومل یونیورسٹی کا وقار اور نظم و ضبط ہماری اولین ترجیح ہے، اور کسی بھی قسم کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی کی جائے گی۔”انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی میں تعلیمی ماحول کو ہر ممکن طریقے سے محفوظ اور اخلاقی طور پر مستحکم رکھا جائے گا تاکہ طلبا اور اساتذہ کا اعتماد قائم رہے اور کسی بھی غیر اخلاقی عمل کا سدباب کیا جا سکے۔
یونیورسٹی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ آئندہ اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لیے مؤثر حکمت عملی وضع کی جائے گی تاکہ گومل یونیورسٹی کو ایک مثالی تعلیمی ادارہ بنایا جا سکے۔








