نئی دہلی: فلم ڈائریکٹر سنوج مشرا، جنہوں نے وائرل سنسنی مونی لساء کو کمبھ میلے کے دوران اپنی فلم میں کردار کی پیشکش کی تھی، کو ریپ کیس کے سلسلے میں گرفتار کر لیا گیا ہے۔
یہ گرفتاری دہلی ہائی کورٹ کی جانب سے ان کی ضمانت کی درخواست مسترد کیے جانے کے بعد عمل میں آئی۔30 مارچ 2024 کو 45 سالہ سنوج مشرا کو دہلی پولیس نے تکنیکی نگرانی کے بعد حراست میں لے لیا۔ انہیں غازی آباد سے گرفتار کیا گیا، جبکہ وہ اپنی فیملی کے ساتھ ممبئی میں رہائش پذیر تھے۔ مشرا کو نبی کریم پولیس اسٹیشن میں رکھا گیا ہے۔ہ کیس ایک 28 سالہ خاتون کے الزامات پر مبنی ہے، جو ایک چھوٹے قصبے سے تعلق رکھتی ہیں اور اداکاری کے میدان میں قدم رکھنے کی خواہشمند تھیں۔ متاثرہ خاتون کا دعویٰ ہے کہ سنوج مشرا نے چار سال تک مسلسل ان کا ریپ کیا۔متاثرہ نے مزید الزام عائد کیا کہ وہ اس عرصے کے دوران ممبئی میں سنوج مشرا کے ساتھ لیو-اِن ریلیشن شپ میں تھیں۔ خاتون کے مطابق، مشرا نے تین مرتبہ انہیں اسقاطِ حمل کروانے پر مجبور کیا۔
متاثرہ نے پولیس کو دیے گئے بیان میں الزام لگایا کہ مشرا نے شادی کا جھوٹا وعدہ کیا، لیکن اسے پورا کرنے سے انکار کر دیا۔ اس کیس میں دہلی پولیس نے 6 مارچ 2024 کو ایف آئی آر درج کی، جس میں ریپ، حملہ، اسقاطِ حمل کرانے اور دھمکانے سمیت مختلف دفعات شامل کی گئی ہیں۔پولیس کے مطابق، متاثرہ خاتون نے دفعہ 164 کے تحت اپنے بیان کی تصدیق کی، جس کے بعد کیس میں مزید شواہد اکٹھے کیے گئے۔ تحقیقات کے دوران مظفر نگر سے اسقاط حمل کے میڈیکل شواہد بھی حاصل کیے گئے۔ کیس کا آغاز 18 فروری 2025 کو ہوا، جب مشرا نے مبینہ طور پر متاثرہ خاتون کو نبی کریم کے ہوٹل شِوَا میں لے جا کر ان کے ساتھ جسمانی تعلقات قائم کیے اور بعد میں انہیں چھوڑ کر چلے گئے، جس کے بعد متاثرہ نے پولیس میں شکایت درج کروائی۔دہلی ہائی کورٹ نے کیس کا جائزہ لینے کے بعد سنوج مشرا کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی، جس کے بعد ان کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ پولیس مزید تفتیش کر رہی ہے اور قانونی کاروائی جاری ہے۔