اغوا کا ڈرامہ ،والد سے لیا تاوان،مدرسہ میں پڑھنے والی لڑکی نے استاد کے بیٹے سےکی شادی

firing

کراچی: شہرِ قائد میں ایک لڑکی نے اغوا کا ڈرامہ رچا کر اپنے والد سے لاکھوں روپے تاوان وصول کرلیے، جس کا پردہ چاک ہوگیا ہے۔ پولیس کے مطابق سات ماہ قبل اغوا ہونے والی لڑکی کے کیس کا نیا موڑ سامنے آیا ہے۔

پولیس کے ذرائع نے بتایا کہ یہ لڑکی دراصل اپنے مدرسے کے معلم کے بیٹے، ولید کے ساتھ شادی کرکے پنجاب چلی گئی تھی۔ گزشتہ دسمبر میں لڑکی کے والد کو سوشل میڈیا کے ذریعے ایک پیغام موصول ہوا جس میں 15 لاکھ روپے تاوان کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس پیغام کے بعد، لڑکی کے والد نے تاوان کی رقم اسٹیل ٹاؤن کے علاقے میں مقررہ جگہ پر پہنچا ئی،پولیس نے اس معاملے کی تحقیقات شروع کرتے ہوئے مسفرہ (لڑکی) اور ولید کو حراست میں لے لیا ہے۔ لڑکی کے اغوا کا مقدمہ پہلے ہی ٹیپو سلطان تھانے میں درج کیا جاچکا تھا۔

درج مقدمہ میں کہا گیا ہے کہ مدعی محمد اسحق فیملی کے ہمراہ رہائش پزیر ہوں اور مدرسہ میں قاری ہوں میری بیٹی مسمات مسفرہ دختر محمد اسحاق عمری 15 سالہ جو کہ جامعیہ مسجد مدرسہ سلیمانیہ بلاک 06 PECHS کراچی میں عالمہ کا کورس کر رہی ہے مورخہ 08.07.2024 کو اپنی بہن مسمات تسمیہ کے ہمراہ بس اسٹاپ ملیر سے نادر اپنک بس نمبر 9-R پر بیٹھ کر روانہ ہوئی اور بوقت 0750 بجے نرسری بس اسٹاپ نزد پی ایس او پمپ پر اتر کر سروس روڈ کی طرف گئیں میری بڑی بیٹی تسمیہ اقراء اسکول کی طرف روانہ ہوئی جبکہ میری چھوٹی بیٹی مسفرہ جو کہ مدرسہ سلمانیہ کیلئے سروس روڈ سے حبیب بینک والی گلی کی طرف گئی لیکن اپنے مدرسہ نہیں پہنچی جس پر میں نے مدرسہ کی انتظامیہ سے بھی معلومات کی جنہوں نے بتایا کہ مسفرہ مدرسہ نہیں آئی ہے جس کے بعد میں نے اور میرے گھر والوں نے اپنے طور پر اپنے عزیز و اقارب درشتہ داروں و دیگر جگہوں پر معلومات کی لیکن میری بیٹی مسفرہ نہیں ملی مجھے قوی یقین ہے کہ کوئی نا معلوم شخص، اشخاص نامعلوم وجوہات کی بنا پر میری بیٹی مسفرہ دختر محمد اسحاق کو اغوا کر کے لے گیا ہے اب تھانہ رپورٹ کو آیا ہوں قانونی کاروائی کی جائے

ڈونلڈ ٹرمپ کا دہشت گردی کے حامی غیر ملکیوں کیخلاف نیا صدارتی حکم نامہ

Comments are closed.