اتر پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل نے وارانسی میں منعقدہ مہاتما گاندھی کاشی ودیاپیٹھ کی 47ویں کانووکیشن تقریب سے خطاب کرتے ہوئے طالبات کو "لائیو اِن ریلیشن شپ” (Live-in Relationship) سے دور رہنے کی نصیحت کرتے ہوئے اس طرزِ زندگی کو تشدد اور قتل جیسے سنگین جرائم سے جوڑ دیا۔

گورنر نے اپنی تقریر میں کہا میں لڑکیوں سے ایک ہی بات کہنا چاہتی ہوں، آج کل لائیو اِن ریلیشن شپ کا بڑا فیشن بن گیا ہے، لیکن اس سے دور رہیں۔ ورنہ آپ نے دیکھا ہی ہے کہ عورتوں کو پچاس پچاس ٹکڑوں میں کاٹ دیا جاتا ہے۔آنندی بین پٹیل، جو ریاستی جامعات کی چانسلر بھی ہیں، نے یہ بات یونیورسٹی کے طلبہ و طالبات کو مخاطب کرتے ہوئے کہی۔گورنر نے کہا کہ وہ حالیہ دنوں میں خواتین کے خلاف ہونے والے ہولناک واقعات سے بے حد افسردہ ہیں۔میں پچھلے کچھ دنوں سے ایسی خبریں سن رہی ہوں، دل دکھتا ہے۔ میں سوچتی ہوں کہ ہماری بیٹیاں ایسا کیوں کرتی ہیں؟ انہیں اپنی حفاظت کے بارے میں زیادہ باشعور ہونا چاہیے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ایک جج سے ملاقات کے دوران بھی اس موضوع پر گفتگو ہوئی، جس نے مشورہ دیا کہ جامعات میں آگاہی مہمات چلائی جائیں تاکہ نوجوان خواتین اپنے آپ کو استحصال اور تشدد سے بچا سکیں۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ گورنر نے لائیو اِن ریلیشن شپ پر سخت موقف اختیار کیا ہو۔ دو دن قبل بھی بالیا میں جن نائک چندر شیکھر یونیورسٹی کی ساتویں کانووکیشن میں خطاب کے دوران انہوں نے ایسے ہی بیانات دیے تھے۔انہوں نے اس تقریب میں کہا تھا اگر آپ ان یتیم خانوں میں جائیں تو آپ کو لائیو اِن ریلیشن شپ کے نتائج نظر آئیں گے۔ وہاں 15 سے 20 سال کی لڑکیاں ایک ایک سال کے بچوں کے ساتھ قطار میں کھڑی نظر آئیں گی

اپنے خطاب کے دوران گورنر آنندی بین پٹیل نے نوجوانوں میں منشیات کے بڑھتے استعمال پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ انہیں اس دن خوشی ہوگی جب ریاست کا ہر نوجوان منشیات سے مکمل طور پر آزاد ہوگا۔

Shares: