خیبرپختونخوا کے ضلع صوابی میں سوشل میڈیا پر خواتین کا لباس پہن کر ویڈیوز بنانے والے نوجوان کی حقیقت کھل کر سامنے آگئی، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ٹک ٹاکر کو گرفتار کر لیا۔
پولیس ترجمان کے مطابق، گرفتار ہونے والے شخص کی شناخت عبدالمعیز کے نام سے ہوئی ہے، جو صوابی کے علاقے بامخیل کا رہائشی ہے عبدالمعیز مبینہ طور پر خواتین کا روپ دھار کر سوشل میڈیا پر نازیبا اور غیر اخلاقی ویڈیوز شیئر کر رہا تھا، جن میں وہ مختلف پوز اور انداز میں خود کو لڑکی ظاہر کرتا تھا، یہ ویڈیوز سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو رہی تھیں اور عوامی حلقوں میں سخت تشویش اور بے چینی پیدا ہو رہی تھی مقامی لوگوں کی شکایات پر چوکی بامخیل کے انچارج عامر خان نے فوری کارروائی کرتے ہوئے عبدالمعیز کو حراست میں لے لیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ دورانِ تفتیش ملزم نے اپنے جرم کا اعتراف کرتے ہوئے وعدہ کیا ہے کہ آئندہ ایسی کسی بھی قسم کی غیر اخلاقی سرگرمی میں ملوث نہیں ہوگا۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے مزید تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے،سوشل میڈیا پر اخلاقیات اور مقامی روایات کے منافی مواد پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی جاری رہے گی، اور ایسے افراد کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
پولیس حکام نے والدین اور معاشرتی طبقات سے اپیل کی ہے کہ وہ نوجوانوں پر نظر رکھیں اور انہیں سوشل میڈیا کے مثبت استعمال کی طرف راغب کریں۔