راولپنڈی – تھانہ دھمیال پولیس نے ایک سنگین کیس میں بروقت کارروائی کرتے ہوئے گھریلو ملازمت کا جھانسہ دے کر لڑکیوں کو جنسی استحصال اور عصمت فروشی پر مجبور کرنے والے تین افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔ گرفتار شدگان میں ایک میاں بیوی اور ان کا بیٹا شامل ہے، جنہیں متاثرہ لڑکی کی درخواست پر حراست میں لیا گیا۔
متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ اسے ایک شخص عامر عباس نے گھریلو کام کے بہانے اپنے گھر بلایا، جہاں اس کے ساتھ زیادتی کی گئی اور ویڈیو بھی بنائی گئی۔ بعد ازاں ویڈیو کے ذریعے اسے بلیک میل کرتے ہوئے جسم فروشی پر مجبور کیا گیا۔لڑکی کا مزید کہنا تھا کہ عامر عباس کے ساتھ اس کی اہلیہ ثمینہ اور فرزانہ نامی خاتون بھی اس مکروہ دھندے میں شریک تھیں۔ مدعیہ نے دعویٰ کیا کہ نہ صرف اسے، بلکہ اس کی کزن کو بھی کام کے بہانے بلایا گیا، اور اسی طرح کے حالات کا نشانہ بنایا گیا۔پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے عامر عباس، اس کی بیوی ثمینہ، اور بیٹے زمان کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ متاثرہ لڑکی کا میڈیکل پراسیس بھی شروع کردیا گیا ہے تاکہ شواہد حاصل کیے جا سکیں۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مقدمہ درج کرلیا گیا ہے اور معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔ ابتدائی معلومات کے مطابق گروہ ممکنہ طور پر دیگر لڑکیوں کو بھی نشانہ بنا چکا ہے، جس کی تصدیق تحقیقات کے دوران کی جائے گی۔پولیس نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ایسے کسی مشتبہ واقعے کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ تھانے کو دیں تاکہ اس قسم کے مجرموں کے خلاف سخت کارروائی کی جاسکے۔
یہ واقعہ معاشرے میں پھیلے ہوئے چند گھناؤنے عناصر کی نشاندہی کرتا ہے جو کمزور طبقات کو نشانہ بنا کر اپنی ہوس پوری کرتے ہیں۔ ایسے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی وقت کی اہم ضرورت ہے۔