ایران میں اسکول جانے سے روکنےکیلئے لڑکیوں کو زہر دیئے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔
باغی ٹی وی: غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس بات کا انکشاف ایک ایرانی نائب وزیریونس پناہی نے کیا، جن کا کہنا ہے کہ ایران میں اسکول کی طالبات کو زہر دیا گیا کیونکہ کچھ افراد لڑکیوں کی تعلیم کو روکنا چاہتے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق دارالحکومت تہران کے جنوب میں واقع وقم میں گزشتہ سال نومبر سے اسکول کی طالبات میں زہر کی وجہ سے سانس لینے کی تکلیف کے سیکڑوں کیسز سامنے آئے جن میں کئی لڑکیوں کو اسپتال میں داخل کرایا گیا۔
ایران میں اسکول اسٹوڈنٹس لڑکیوں کو زہر دینے کا انکشاف
ایران کے شہر قُم میں اسکول جانے والی کئی لڑکیوں کو اچانک طبیعت خراب ہونے پر استپال منتقل کیا گیا، خون کے نمونوں کے ٹیسٹ کے بعد پتہ چلا کہ ان لڑکیوں کو زہر دیا گیا ہے، واقعے کی تفتیش کے لئے اعلیٰ اختیاراتی کمیٹی تشکیل دے دی ہے pic.twitter.com/hIVO7K1pg4— ترکیہ اردو (@TurkiyeUrdu_) February 27, 2023
اتوار کو نائب وزیر صحت یونس پناہی نے واضح طور پر تصدیق کی کہ جان بوجھ کر لڑکیوں کو زہر دیا گیا تھایونس پناہی نے کہا کہ کچھ لوگ چاہتے تھے کہ خاص طور پر لڑکیوں کے اسکول بند کردیے جائیں اس لیے طالبات کو زہر دیا گیا۔
انہوں نے مزید تفصیل نہیں بتائی اور نہ کسی ہلاکت کا معلوم ہوسکا۔رپورٹس میں بتایا گیا کہ ابھی تک لڑکیوں کو زہر دینے کے واقعات کے خلاف کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق 14 فروری کو کئی بیمار طالبات کے والدین نے حکام سے بچیوں کے بیمار ہونے پر وضاحت طلب کی۔تاہم اگلے دن حکومتی ترجمان علی بہادری نے کہا کہ انٹیلی جنس اور حکام زہر دینے کی وجہ تلاش کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
گزشتہ ہفتے پراسیکیوٹر جنرل محمد جعفر نے ان واقعات کی عدالتی تحقیقات کا حکم دیا تھا۔