لاش ایمبولینس کی بجائے کھانے والے رکشے میں رکھ کر قبرستان لے جانے کا واقعہ

lahore

پنجاب انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ لاہور انتظامیہ کی پھرتیاں۔ ڈیڈ باڈی ایمبولینس کی بجائے کھانے والے رکشے میں رکھ کر قبرستان لے جائی گئی

پنجاب انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ لاہور المعروف پاگل خانہ کا شمار لاہور کے بڑے ہسپتالوں میں ہوتا ہے۔ مگر اعلیٰ افسران کی نااہلی یا انتظامیہ کی غفلت کی وجہ سے یہ ہسپتال ایمبولینس جیسی سہولت سے محروم ہے۔ آئے روز یہ ہسپتال نااہل انتظامیہ کی وجہ سے خبروں کی زینت بنا ہوتا ہے گزشتہ روز پنجاب انسٹیٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ لاہور کی اے بلاک میں ایک لاوارث مریض طارق غلام وفات پاجاتا ہے جسے دفنانے کے لیے تقریباً بتیس گھنٹے بعد ایمبولینس نہ ہونے وجہ سے ٹرانسپورٹ کا ہیڈ ڈرائیور غلام مصطفیٰ نے اپنی پھرتیاں دیکھاتے ہوئے مریض کی ڈیڈ باڈی کو ایمبولینس کی بجائے ہسپتال میں کھانا تقسیم کرنے والے رکشہ میں لوڈ کروا دیا۔ سوچنے کی بات یہ ہے سالانہ ڈھائی ارب بجٹ ہونے کے باوجود ایمبولینس جیسی سہولت موجود نہیں ہے۔ اعلیٰ حکام اس کا نوٹس لیں اور ایس ڈاکٹر ثاقب باجوہ اور اے ایم ایس ایڈمن ڈاکٹر حنان کو برطرف کر کے کسی ایماندار افسر کو تعینات کیا جائے

Comments are closed.