لاہور: لاوارث لاشوں کی شناخت کے لیے ایدھی فاؤنڈیشن نے کراچی کے بعد لاہور میں بھی بائیومیٹرک طریقہ شروع کردیا۔
باغی ٹی وی : لاہور کے میانی صاحب اور سگیاں کے قریب بنائے گئے قبرستان میں سینکڑوں لاوارث لاشیں دفن ہیں، جن کی آج تک شناخت نہیں ہوسکی تاہم ایدھی فاؤنڈیشن نے لاوارث لاشوں کی شناخت اور ان کے ورثا کی تلاش کے لیے کراچی کے بعد لاہور میں بھی بائیومیٹرک کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔
ایدھی فاؤنڈیشن لاہور کے انچارج فیصل جلال نے نجی خبررساں ادارے کو بتایا کہ یکم جنوری سے اب تک 20 لاشوں کی بائیومیٹرک کی گئی ہے،جس کی وجہ سے چار لاشوں کے ورثا کی تلاش ہوگئی، 11 کے ورثا کی تلاش جاری ہے جبکہ باقی لاشوں کی بائیو میٹرک کی تصدیق نہیں ہوسکی۔
پی ایس ایل 9 کا فائنل کل کھیلا جائے گا،رضوان شاداب کا ٹرافی کیساتھ فوٹو …
انہوں نے بتایا کہ پولیس کو جب کوئی لاوارث لاش ملتی ہے تو اس کے دونوں ہاتھوں کے نشانات کاغذ پر حاصل کرکے فرانزک ڈیپا رٹمنٹ کو ارسال کردئیے جاتے تھے تاہم اس عمل میں ورثا کی شناخت ہونا تقریباً ناممکن تھا بائیومیٹرک کے بعد نادرا سے ڈیٹا شیئر کیا جاتا ہے جس سے مرنے والے کے خاندان کا ریکارڈ مل جاتا ہے، فی الوقت ان ہی لاشوں کا بائیومیٹرک کیا جاتا ہے جس کی شناخت پولیس کو مطلوب ہوتی ہے،آئی جی پنجاب پولیس کو تجویز دی گئی ہے کہ صوبے کے سرکاری مردہ خانوں میں جتنی بھی لاوار ث لاشیں ہیں ان تمام کی بائیومیٹرک کرلی جائے، امید ہے اس حوالے سے پیشرفت ہوگی۔