پاکستان مرکزی مسلم لیگ کے صدر خالد مسعود سندھو نے کہا ہے کہ فلسطین کے مستقبل کے فیصلے کا اختیار صرف فلسطینی عوام کو ہے،اسرائیل ماضی میں بھی کبھی معاہدوں کا پابند نہیں رہا، اس مرتبہ بھی وہ وقت حاصل کر کے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے ، امریکی معاہدہ سے فلسطینیوں کی لازوال قربانیوں کے ضائع ہونے کا اندیشہ ہے،حماس کو فلسطین کے لوگوں نے منتخب کیا ہے، انہیں امت دہشت گرد نہیں سمجھتی.

خالد مسعود سندھو کا کہنا تھا کہ جنگ بندی اس وقت سب سے بڑا مسئلہ ہے تا کہ غزہ کے لوگوں کی نسل کشی کو روکا جائے،ٹرمپ کے پیش کردہ معاہدے سے آنے والے دنوں میں واضح ہو جائے گا کہ کس حد تک یہ امن قائم کرنے میں مؤثر ثابت ہوگا،بظاہر یہ محسوس ہوتا ہے کہ اس معاہدے کی آڑ میں اسرائیل صرف وقت کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے،اور اپنی شکست کے داغ مٹانا چاہتا ہے،حماس اس مسئلے کی فریق ہے، اسکا ردعمل آنا باقی ہے،اسرائیل اور اسکی تمام تر انتظامیہ بشمول نیتن یاہو جنگی مجرم ہیں جن کا احتساب ہونا چاہئے،

خالد مسعود سندھو کا مزید کہنا تھا کہ یہ بات بالکل واضح ہونی چاہیے کہ جب فلسطین و کشمیر کی تحریکیں دہشتگردی نہیں تو کشمیری و فلسطینی دہشتگرد کیسے ہو گئے،اسرائیل دنیا کا سب سے بڑا دہشت گرد ہے، اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے اور اس پر بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناح کا مؤقف واضح ہے ،پاکستان اسرائیل کو تسلیم نہیں کرتا، فلسطینیوں کی قربانیاں کبھی رائیگاں نہیں جائیں گی، انہیں اپنی زمین کے فیصلے کرنے کا حق حاصل ہے،مسلمان افواج کو بیت المقدس اور فلسطین کی آزادی کے لئے بھر پور جدوجہدکرنی چاہئے.

Shares: