بیروت: لبنان کی اداکارہ اسٹیفنی صلیبہ کو کرپشن تحقیقات میں شامل کرتے ہوئے گرفتار کرلیا گیا۔صلیبہ کو فنانشل پراسیکیوٹر علی ابراہیم کی طرف سے تفتیش کے بعد فنانشل اٹارنی نے حراست میں لیا۔
جج غدا عون لبنان کے مرکزی بینک کے صدر ریاض سلامے کے خلاف جاری کیس کی سماعت کر رہی ہیں۔جج نے عرب میڈیا کو تصدیق کی کہ انہوں نے اداکارہ صلیبہ کو تفتیش میں شامل کرنے کا حکم دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ عدالت کو شک ہے کہ ریاض سلامے نے غبن شدہ رقم سے اداکارہ کو تحائف اور جائیدادیں خرید کر دیں۔صلیبہ ایک مقبول ٹی وی سیریز کی میزبان ہیں اور ان کے 23 لاکھ انسٹاگرام فالوورز ہیں۔
واضح رہے کہ ریاض سلامے کو کچھ وقت پہلے تک لبنان کے بینکنگ سیکٹر میں ترقی کیلئے سراہا جاتا تھا لیکن اب وہ لبنان سمیت 5 یورپی ممالک میں 30 کروڑ ڈالر اور 50 لاکھ یورو کی خرد برد کے الزامات کا سامنا کر رہے ہیں
ادھر پاکستان میں معاملہ اسے مختلف نہیں لیکن آج تک کسی مجرم کو سزا نہیں دی گئی ،یہ بھی یاد رہے کہ توشہ خانہ یا اسٹیٹ ریپازیٹری ایک ایسا سرکاری محکمہ ہے جہاں دوسری ریاستوں کے دوروں پر جانے والے حکمران یا دیگر اعلیٰ عہدیداروں کو ملنے والے قیمتی تحائف جمع کیے جاتے ہیں۔
کسی بھی غیر ملکی دورے کے دوران وزارتِ خارجہ کے اہلکار ان تحائف کا اندراج کرتے ہیں، اور ملک واپسی پر ان کو توشہ خانہ میں جمع کروایا جاتا ہے۔ یہاں جمع ہونے والے تحائف یادگار کے طور پر رکھے جاتے ہیں، یا کابینہ کی منظوری سے انھیں فروحت کر دیا جاتا ہے۔ پاکستان کے قوانین کے مطابق اگر کوئی تحفہ 30 ہزار روپے سے کم مالیت کا ہے، تو تحفہ حاصل کرنے والا شخص اسے مفت میں اپنے پاس رکھ سکتا ہے۔ جن تحائف کی قیمت 30 ہزار سے زائد ہوتی ہے، انھیں مقررہ قیمت کا 50 فیصد جمع کروا کے حاصل کیا جا سکتا ہے۔