لبنان،کیپٹن سمیت اسرائیل کے چھ فوجی ہلاک

israel

لبنان میں حزب اللہ کے ساتھ جاری لڑائی میں گزشتہ روز مزید 6 اسرائیلی فوجی مارے گئے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق، اسرائیلی فوج نے تصدیق کی ہے کہ لبنانی سرحد پر حزب اللہ کے ساتھ لڑائی کے دوران ایک کیپٹن سمیت 6 فوجی ہلاک ہو گئے ہیں۔ اسرائیلی فوج نے لبنانی سرحدی علاقوں میں اپنی کارروائیوں میں مزید توسیع کا اعلان کیا تھا، اور یہ اسرائیلی فوج کا پہلا بڑا جانی نقصان ہے۔اسرائیلی فوج کے مطابق، فوجی ایک سرحدی گاؤں میں واقع عمارت میں کارروائی کے دوران حزب اللہ کے جنگجوؤں کے ساتھ ہونے والی جھڑپ میں ہلاک ہوئے۔ ہلاک ہونے والے تمام فوجی گولانی بریگیڈ سے تعلق رکھتے تھے۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق، لبنان میں اسرائیل کی زمینی کارروائی کے آغاز سے اب تک 47 اسرائیلی فوجی مارے جا چکے ہیں۔

جنوبی لبنان میں اسرائیلی اور حزب اللہ کے درمیان جھڑپیں، متعدد ہلاکتیں
لبنان کے جنوبی علاقے بنت جبیل کے اطراف میں اسرائیلی فوج کے زمینی دستوں اور حزب اللہ کے جنگجوؤں کے درمیان شدید لڑائیاں جاری ہیں۔ لبنان کی نیشنل نیوز ایجنسی کے مطابق یہ جھڑپیں ایترون گاؤں کے قریب اور عیناتا گاؤں کی سمت میں ہو رہی ہیں۔ رپورٹس کے مطابق اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔دوسری جانب، جنوبی لبنان کے حباریہ گاؤں میں اسرائیلی فضائی بمباری سے ایک کسان، یاسین عبداللہ ابو قیس، ہلاک ہوگئے ہیں۔ حزب اللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے اسرائیلی فوج کے 146ویں ڈویژن کے لیے شمال مشرقی نیٹیو حیشیارا سیٹلمنٹ اور نہاریا شہر کے مشرق میں ایک لاجسٹک بیس پر میزائل حملہ کیا ہے۔ حزب اللہ نے اسرائیل کے شمالی سرحدی پوسٹ، جَل العالَم اور شہر نہاریا پر بھی راکٹ حملوں کا دعویٰ کیا ہے۔

اسی دوران اسرائیلی فوج نے بیروت کے مضافاتی علاقوں حریت حرک اور برج البراجنہ سے مقامی افراد کو نقل مکانی کرنے کا حکم دے دیا ہے۔ بیروت کے علاقے شوفیحات، العَمروسیہ اور غوبیریہ سے بھی اسی طرح کے انخلاء کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ اس کے بعد اسرائیلی ڈرون کا ایک حملہ بھی اس علاقے میں ہوا۔اسرائیلی فوج نے نگیو کے علاقے میں واقع غیر تسلیم شدہ گاؤں ام المسمیر پر دھاوا بول کر وہاں کی آخری عمارت، ایک مسجد، کو منہدم کر دیا، جس کی تصدیق فلسطینی نیوز ایجنسی وفا نے کی ہے۔

دریں اثناء، اسرائیل کی آبادکاری کی وزیر اورریٹ اسٹروک نے ایک اسرائیلی اخبار "یدعوت احرونوت” سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو مشورہ دیا ہے کہ اسرائیل کو غزہ میں مزید زمینوں پر قبضہ کرنا چاہیے تاکہ حماس کو یہ سمجھا سکے کہ کچھ قیمتیں ایسی ہیں جو وہ ادا کرنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔

اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی کی رپورٹ: اسرائیل کا جنگی رویہ نسل کشی کے مترادف
اقوام متحدہ کی خصوصی کمیٹی کی ایک حالیہ رپورٹ میں اسرائیل کے جنگی رویے کو "نسل کشی کے مترادف” قرار دیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی جانب سے غزہ کی ناکہ بندی، انسانی امداد کی رکاوٹ، اور شہریوں و امدادی کارکنوں پر حملے کے ذریعے جان بوجھ کر موت، قحط اور سنگین زخمیوں کو پیدا کیا جا رہا ہے۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اسرائیل کی فضائی بمباری اور جدید مصنوعی ذہانت کے استعمال نے خواتین اور بچوں کی بڑی تعداد میں ہلاکتوں کو جنم دیا ہے، جو اسرائیل کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہے کہ وہ شہریوں اور جنگجوؤں کے درمیان فرق کرے اور شہریوں کے تحفظ کے لیے مناسب تدابیر اپنائے۔اس رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا کہ اسرائیل کے حملوں نے "ماحولیاتی تباہی” مچا دی ہے، جس کے اثرات طویل عرصے تک محسوس کیے جائیں گے۔

Comments are closed.