لبنان،پیجرز دھماکوں میں 11 اموات،4 ہزار سے زائد زخمی،اسرائیل پر الزام

lebnon

لبنان کے دارالحکومت بیروت میں سلسلہ وار دھماکوں میں تقریباً 11 افراد کی موت ہوئی ہے جبکہ 4 ہزار کے قریب افراد زخمی ہوئے ہیں،دھماکےحزب اللہ کے زیر استعمال پیجر (وائرلیس کمیونیکیشن ڈیوائس) میں ہوئے،حزب اللہ اور لبنان نے ان دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا ہےتاہم تل ابیب نے ان الزامات پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا

مغربی خبر رساں ایجنسی نے دعویٰ کیا ہے کہ جن پیجر میں دھماکے ہوئے تھے وہ لبنان نے چند ماہ پہلے تائیوان سے خریدے تھے،سیکورٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ پیجرز میں لبنان پہنچنے سے پہلے دھماکا خیز مواد نصب کیا گیا تھا، حزب اللّٰه تک پہنچنے سے پہلے پیجرز میں چھیڑ چھاڑ کی گئی تھی، پیجرز پر نئے پیغام کا سگنل آنے کے چند سکینڈ بعد ایک ساتھ دھماکے ہوئے، پیغام رسانی کے لیے پیجرز لبنانی گروپ حزب اللّہ اور ہیلتھ ورکرز بشمول ڈاکٹرز استعمال کررہے تھے،میڈیا رپورٹس کے مطابق پیجرز تائیوان سے براہ راست لبنان پہنچے یا کسی تیسرے ملک سے لبنان درآمد کئے گئے اس حوالے سے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں،ترک میڈیا کا کہنا ہے کہ پیجر جدید ترین نظام پر میسج بھیجتا ہے مگر ہیکنگ ممکن ہے، تاہم پیجر ریڈیو فریکوئنسی پر کام کرتے ہیں جنھیں کنٹرول کیا جاسکتا ہے، اسرائیلی حملوں سے محفوظ رہنے کے لیے لبنان میں اسمارٹ فونز کا استعمال کم ہوچکا ہے، مختلف اقسام کے پیجرز اسرائیلی سیکیورٹی حکام بھی استعمال کرتے ہیں،عرب میڈیا کے مطابق پیجر ڈیوائسز میں دھماکے جنوبی لبنان اور بیروت کے نواحی علاقوں میں ہوئے، حزب اللہ کے زخمی ارکان کو اسپتال پہنچا دیا گیا ہے جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے

دوسری جانب ایران نے لبنان میں پیجر دھماکوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیل کی دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا ، پیجر دھماکوں کے بعد ایرانی وزیر خارجہ عباس اراقچی نے لبنانی وزیر خارجہ کو ٹیلیفون کیا اور دہشتگرد حملے کی شدید مذمت کی،ایرانی وزیر خارجہ نے ایرانی سفیر کو فوری طبی امداد فراہم کرنے پر لبنان کا شکریہ ادا کیا ،علاوہ ازیں اقوام متحدہ نے بھی لبنان میں پیجر ڈیوائس دھماکوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے، ترجمان کا کہنا ہے کہ لبنان میں پیجر دھماکوں کی پیشرفت انتہائی تشویشناک ہے، لبنان میں غیر مستحکم حالات پیدا کرنے کی کوششوں پر تشویش ہے۔

لبنان کے پیجر حملے میں حزب اللہ کے رکن پارلیمنٹ کے بیٹے کی موت کی خبر بھی سامنے آئی ہے، خبر رساں ادارے رائیٹرز نے حزب اللہ کے ایک اہلکار کے حوالے سے بتایا کہ دو دیگر اعلیٰ عہدیداروں کے بیٹے زخمی ہوئے ہیں،حزب اللہ کے رکن پارلیمنٹ علی عمار نے اپنے بیٹے مہدی کے قتل کے بعد ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ لبنان کے خلاف اسرائیل کی نئی جنگ ہے، مناسب وقت پر جوابی کارروائی کی جائے گی۔

لبنان میں پیجرز حملوں میں ایرانی سفیر کی آنکھ بھی ضائع ہو گئی ہے،ان حملوں نے حالیہ برسوں کے دوران خطے میں ہونے والے خفیہ قتل اور سائبر حملوں کے ریکارڈ کوپیچھے چھوڑ دیا ہے، روسی میڈیا کا کہنا ہے کہ لبنان میں پیجرز دھماکوں کی منظوری اسرائیلی وزیراعظم نے دی تھی،اسی ہفتے اسرائیلی وزیراعظم نے منظوری دی جس کے بعد دھماکے کئے گئے، ان دھماکوں کا مقصد د کارروائیوں کو نئے مرحلے میں داخل کرنا تھا

لبنان میں پیجر دھماکوں پرحزب اللہ کا بیان جاری

امریکہ نے لبنان میں پیجر دھماکوں پر ردعمل ظاہر کر دیا

بیروت : ایران کے سفیر مجتبیٰ عمانی اسرائیلی پیجر دھماکوں میں زخمی، لبنان میں خون کے عطیات کی اپیل

اسرائیلی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی وزیراعظم کے مشیر نے دھماکوں میں اسرائیل کے ملوث ہونے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ دھماکے ممکنہ طور پر اسرائیل کی طرف سے کی گئی کارروائی ہو سکتی ہیں۔ اس بیان نے علاقے میں مزید کشیدگی پیدا کر دی ہے اور بین الاقوامی سطح پر اس کی گہرائی سے تحقیقات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔یہ دھماکے لبنان میں حالیہ دنوں میں ہونے والے سب سے سنگین واقعات میں سے ایک ہیں، اور اس نے لبنان کی سیکیورٹی صورتحال کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔ بین الاقوامی برادری اور مقامی حکومتوں کے لیے یہ ایک بڑا چیلنج بن گیا ہے کہ وہ اس صورتحال کو کیسے سنبھالتے ہیں اور متاثرین کی مدد کس طرح کی جاتی ہے۔

یہ حملہ اسرائیل کی طرف سے حزب اللہ پر ایک نیا اور مؤثر طریقہ کار ہے، جو کہ ان کے جدید ٹیکنالوجی کے استعمال کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ اس حملے کے بعد علاقے میں سیکیورٹی کی صورتحال مزید پیچیدہ ہو گئی ہے، اور اس کے اثرات عالمی سطح پر بھی محسوس کیے جا رہے ہیں۔

Comments are closed.